غزہ(ویب ڈیسک)غزہ کی حکومت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی کی وحشیانہ بنباری اور زمینی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 14 ہزار 128 ہو گئی ہے۔ خبر رساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق حکومت نے کہا کہ شہید ہونے والوں میں 5ہزار 840 بچے اور 3 ہزار 920 خواتین شامل ہیں جبکہ 33ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
دوسری جانب سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے برکس ممالک کے گروپ کے غیر معمولی سربراہی اجلاس کے دوران تمام ممالک سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ادھر ایک اہم امریکی حکومتی عہدیدار نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جلد معاہدے پر اتفاق متوقع ہے جس کے تحت 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 50 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ چار سے پانچ میں یہ بات ہو گی، یہ ایک عارضی معاہدہ ہو گا لیکن جب تک ہر چیز پر اتفاق نہیں ہو جاتا یہ حتمی نہیں ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہم ایک معاہدہ کرنے کے بہت قریب ہیں، ابھی بھی بہت کام کرنا باقی ہے، ابھی بھی منظوری حاصل کرنا باقی ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہم بہت قریب ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ کے یرغمالیوں کی واپسی میں ’پیش رفت‘ ہو رہی ہے۔ بین الاقوامی خبر ایجنسی کی رپورٹس کے مطابق ثالثوں نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے پر غور و فکر جاری ہے جس کے بعد بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے افراد کی واپسی میں ’ہم پیش رفت کر رہے ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم نے ملک کے شمال میں واقع ایک فوجی اڈے پر اسرائیلی فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ جلد ہی اچھی خبر ملے گی۔
