راولپنڈی (نیوزٹویو) سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں بند تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے آج ان کے وکلا اور شوکت خانم ہسپتال کے سی ای او فیصل سلطان نے ملاقات کی اس موقع پر سی ای او نمل فاؤنڈیشن قاسم زمان بھی ان کے ہمراہ تھے جیل انتظامیہ کی طرف سے وکلا ٹیم میں شامل حامد خان، بیرسٹر عمیر نیازی، بیرسٹر علی ظفر، نعیم حیدر پنجوتھہ کو ملاقات کی اجازت دی گئی جنہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین سے ملاقات میں سائفر کیس کے علاوہ دیگر مقدمات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا بعد ازاں تحریک انصاف کے چیئرمین کے وکیل حامد خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف مقدمات پر چیئرمین پی ٹی آئی ٹی ملاقات ہوئی ہے ہمیں تشویش ہے چیئرمین پی ٹی آئی پر پہلے بھی حملے کئے جا چکے ہیں اتنے عرصہ سے انہیں ٹینشن میں رکھا ہوا ہے سیاسی جماعتوں سے ہمیشہ بات ہو سکتی ہے باقی کس سے بات ہو سکتی ہے وہ وقت کے ساتھ ہو گا انہوں نے کہا کہ ابھی پی ٹی آئی کے ساتھ ظلم و جبر ہو رہا ہے،باقی جماعتوں کو کھلی چھٹی ہے،وہ اپنی سیاسی مہم چلا رہے ہیں پی ٹی آئی کو لیول پلینگ فیلڈ نہیں مل رہا ایک پارٹی کا سربراہ مجرم ہے اسے سرکاری پروٹوکول میں لایا گیا،ایسے شخص کو محسوس ہوتا ہے کہ پہلے سے ہی وزیر اعظم نامزد کر دیا گیا دوسری طرف ملک کی سب سے بڑی سیاسی مہم کو ہر قسم کی سیاسی مہم سے روک دیا گیا ہے ہم سب کو چیئرمین پی ٹی آئی بارے تشویش ہے اتنے عرصہ سے انہیں پابند سلاسل رکھا گیا ہے
پی ٹی آئی پر ہر قسم کی پابندی ہے ہمارا ورکر یا تو جیل میں یا انڈر گراؤنڈ ہے ہماری سینٹرل کمیٹی بھی کام نہیں کر سکتی چیئرمین اور وائس چیئرمین جیل میں ہیں انہوں نے کہا کہ جو جبر بھی ہو جائے ہماری جماعت ہر سیٹ پر الیکشن لڑے گی انہوں نے کہا کہ سائفر ایک جعلی کیس ہے خواہ مخواہ بنایا گیا ہے اسکے پیچھے کوئی ثبوت موجود نہیں سپریم کورٹ نے ہمیشہ اوپن ٹرائل کےبارے میں کہا ہے 2018 میں شوکت صدیقی کا بھی اوپن ٹرائل ہوا امید ہے یہاں بھی اوپن ٹرائل کا فیصلہ آئے گا انہوں نے کہا کہ سیاسی مہم اور سیاسی آزادی کے لئے ہماری پٹیشن پہلے سے ہی سپریم کورٹ میں 25 مئی سے پینڈنگ ہے پہلے اعلان میں جنوری کے آخری ہفتہ میں الیکشن کا کہا گیا اب فروری کا اعلان آگیا ہے لیکن اب نئی تاریخ ا گئی یہ اپنے اعلان پر خود قائم نہیں ہیں کیا اعتبار ہے کہ یہ اپنے اعلان پر قائم رہیں گے۔
