غزہ میں اسرائیلی بربریت سےفلسطینی شہدا کی تعداد8850ہوگئی،سربراہ حماس کالڑنےکاعزم

غزہ(ویب ڈیسک)فلسطین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل کی جانب سے شروع کی گئی کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 8 ہزار 850 افراد جاں بحق اور 24 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ  غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زمینی لڑائی کے دوران ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 11 سے بڑھ کر 13 ہوگئی ہے۔اسرائیلی فوج نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کے نام کے ساتھ اس حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔

ادھراسرائیل نے مسلسل دوسرے روز بھی جبالیہ مہاجر کیمپ پر بمباری جاری رکھا جہاں پہلے روز سیکڑوں افراد شہید ہوگئے تھے بمباری میں درجنوں افراد شہید ہونے اوربڑی تعداد میں ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے اسرائیل نے جبالیہ میں گزشتہ روز بچ جانے والے عمارتوں کو بمباری سے ملبے کا ڈھیر بنا کررکھ دیا ہے

 دوسری جانب حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنی شکست چھپانے کے لیے غزہ میں قتل عام کر رہا ہے۔الجزیزہ سے نشر ہونے والی تقریر میں اسمٰعیل ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل غیرمسلح افراد پر بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔اسرائیل کا ظلم اس کو بدترین شکست دے نہیں بچاسکتا۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں کینسر کے علاج کا صرف ایک ہسپتال ہے، جو ایندھن کے خاتمے کی وجہ سے غیرفعال ہوگیا ہے۔خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک-فلسطینی فرینڈ شپ ہسپتال کے ڈائریکٹر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہسپتال میں کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے اور اس کے پاس موجود ایندھن ختم ہوچکا ہے اور اب خدمات جاری نہیں رکھ سکتے۔الجزیرہ کی جانب سے نشر ہونے والی پریس کانفرنس میں ہسپتال کے ڈائریکٹر صبحی سکیک نے کہا کہ ہم دنیا کو کہہ رہے ہیں کہ ہسپتال میں سہولیات کے خاتمے کی وجہ سے کینسر کے مریضوں کو اس طرح موت کے منہ پر مت چھوڑیں۔فلسطین کے وزیر صحت مائی الکائیلا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس ہسپتال کے ساتھ غزہ پٹی میں 35 میں سے غیرفعال ہونے والے ہسپتالوں کی تعداد 16 ہوگئی ہےانہوں نے کہا کہ ہسپتال میں زیر علاج کینسر کے 70 مریضوں کی زندگی کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں