غزہ کے ہسپتال سے مریضوں کی منتقلی ناممکن،36میں سے22ہسپتال غیرفعال،عالمی ادارہ صحت

غزہ(ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ غزہ کے الشفا ہسپتال سے مریضوں کو دوسری جگہ منتقل کرنا ناممکن کام بن گیا ہے۔عالمی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنیوا میں اسرائیلی مشن کو عالمی ادارہ صحت، اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (او سی ایچ اے) اور بین الاقوامی کمیٹی برائے ہلال احمر کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جہاں ان پر غزہ میں مہینے سے جاری بمباری، بے گناہ لوگوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنانے پر تنقید کی گئی۔
اسرائیلی مشن نے کہا کہ عالمی برادری مریضوں کی منتقلی میں سہولت کاری کرسکتی ہے لیکن انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ اور حماس کو فری پاس دینے کے سوا کچھ نہیں کیا۔
دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ انتہائی نازک حالت کا سامنا کرنے والے مریضوں کی منتقلی مزید خرابی کا باعث بن سکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ترجمان مارگریٹ ہیرس نے جینیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ہماری جانب سے مریضوں کی منتقلی ناممکن کہنے کی پہلی وجہ یہ ہے کہ ہسپتال میں موجود افراد انتہائی تشویش ناک حالت میں اور بیمار ہیں تو انہیں وہاں سے منتقل کرنا ناممکن کام ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قلت، حملوں اور عدم تحفظ کی وجہ سے غزہ میں 36 میں سے 22 ہسپتال غیر فعال ہیں، یہ تعداد 50 فیصد سے زائد بنتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان کے مطابق 14 ہسپتال فعال ہیں تاہم ان میں اہم نوعیت کی سرجریز اور انتہائی نگہداشت یونٹ میں سروسز فراہم کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ سپلائز ناکافی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں