اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نگراں وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا ہے کہ کفر ملت واحد بن چکا ہے ہم امت کی شکل کب اختیار کریں گے۔ مسلمان ممالک اسرائیل کی کمرشل پروازوں کو اپنی ایئر سپیس دینا فوری بند کریں اتوار کوجماعت اہل حرم کے زیر اہتمام “اتحاد امت اور مسئلہ فلسطین” کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےوزیرمذہبی امورنے کہا کہ قرآن کے مطابق اہل ایمان ہی غالب ہونگے بشرطیکہ وہ مومن ہوں۔ جو بات قرآن کریم نے لکھ دی وہ حرف آخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ جو لوگ اللہ کی زمین پر اسکا نظام قائم نہیں کرتے وہ ظالم، فاسق اور کافر ہیں۔ انہوں نے اس امر پر دکھ کا اظہار کیا کہ فلسطینیوں سے اظہار ہمدردی کیلئے مسلم دنیا سے کوئی رہنماء فلسطین نہیں پہنچا جبکہ دوسری جانب امریکی و برطانوی سربراہوں نے اسرائیل پہنچ کر انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ مسلمانوں کی مومنانہ غیرت کہاں گم ہو گئی ہے۔
آج بڑی طاقتیں اسرائیل پہنچ کر اظہار یکجہتی کر رہی ہیں۔ یورپی یونین نے فلسطینی امداد کو فوری بند کرنے کا حکم جاری کیا۔ کیا غزہ کے بعد اسرائیلی جارحیت کا نشانہ کوئی اور ریاست ہے؟ ۔ نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے تعلیم دی تھی کہ ظالم کا ہاتھ روکا جائے اور مظلوم کی مدد کی جائے۔ غزہ میں 7 ہسپتال بند ہو چکے ہیں باقیوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلمان ممالک اسرائیل کی کمرشل پروازوں کو اپنی ایئر سپیس دینا فوری بند کریں۔ اسلامی تعاون تنظیم صرف مذمتی قراردادوں پر اکتفا نہ کرے بلکہ ایک۔مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کرے۔ قبل ازیں مفتی گلزار احمد نعیمی ،مولانا ڈاکٹر شیر محمد سیالوی، مولانا کاشف گلزار نعیمی، محترمہ عائشہ سید، محترمہ زبیدہ خاتون، پیر سید سعادت علی شاہ، علامہ شبیر میثمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنا چاہیے اور سنت نبوی ﷺ کے تحت مظلوموں کی مدد کرنی چاہیے۔ فروعی اختلافات ختم کر کے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا۔
فلسطینی مسلمانوں نے مزاحمت کو زندہ رکھا ہے۔ وہ اپنے وطن نہیں بلکہ قبلہ اول کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ مسلم ممالک اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ عالمی ادارے اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لیں۔ ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر امت مسلمہ ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہونا ہو گا۔ فلسطینی غیور مسلمانوں نے نبوی دور کی یاد تازہ کر دی۔ مغربی میڈیا کے تمام تر پراپیگنڈا کے باوجود مٹھی بھر فلسطینی جوانوں نے ظالم اسرائیلیوں کی ٹیکنالوجی کی قلعی کھول دی۔ ہسپتالوں پر بمباری سے اسرائیلی انسانیت دشمنی کھل کر سامنے آ گئی۔