مسلم لیگ ن نے ملک میں فوری انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئےانتخابی بیانیےکےلیےتجاویزطلب کرلیں

  لاہور(نیوزٹویو) تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی کے بعدمسلم لیگ ن نے بھی ملک میں فوری انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئےپارٹی کے انتخابی بیانیے کے لیے تجاویز طلب کر لی ہیں مسلم لیگ ن نے یکم نومبر سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لئے درخواستیں طلب کر لیں، فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے چار نومبر کو شریف میڈیکل سٹی میں خصوصی جنرل کونسل کااجلاس بلا لیا ہے۔ منگل کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ( ن ) کا جاتی امراء میں اجلاس ہوا جس میں مینار پاکستان جلسے کے حوالے سے تفصیلات شیئر کی گئیں

پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی اجلاس میں انتخابی بیانیے کے حوالے سے مزید تجاویز طلب کر لی گئیں۔ نواز شریف نے لاہور جلسے کی فرانزک رپورٹ کا جائزہ لیا اور لاہوریوں کے جلسے میں نہ آنے کے بیانیہ کومسترد کر دیا۔اجلاس کے دوران نواز شریف کی جانب سے الیکشن کے لیے درخواستیں فوری لینے کی ہدایت کی گئی جبکہ ملک بھر سے سروے کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ نواز شریف نے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لیے بھی ہدایت جاری کیں جبکہ چیف آرگنائزر مریم نواز اور پارٹی صدر شہباز شریف کو امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنے کا ٹاسک بھی دے دیا گی

 اجلاس کے بعداحسن اقبال نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سب کو پتہ ہے نوازشریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی، اب عدالتیں جھوٹے کیسز کا ازالہ کریں، انہوں نے کہا کہ فوری طورپر آئین کے تحت جنوری کے آخری ہفتے میں الیکشن ہونے چاہئیں، حتمی اعلان الیکشن کمیشن کرے گا، کئی جماعتیں ہماری بدترین مخالف تھیں لیکن قومی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے پی ٹی آئی کا نام لئے بغیر آئندہ عام انتخابات میں لیول پلیئنگ کے سوال پر تین سوال سامنے رکھ دیئے، بولے کہ وہ کون سے لقمان حکیم و افلاطون نے مشورہ دیا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کے بعد اپوزیشن بینچوں کے بجائے استعفے دے کر باہر آئے اور کے پی و پنجاب اسمبلی حکومت سے دستبردار ہوگئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں