آسٹرازینکا ویکسین محفوظ ہے چالیس سال سے اوپر کے افراد کو لگا ئی جا ئے گی،ڈا کٹر فیصل

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ آسٹرازینکا ویکیسن بالکل محفوظ ہے جن کو سا ئنو فارم کی پہلے خوراک دی ہے انہیں ددوبارہ وہی ویکسین دی جا ئے گی ہےپاکستان میں 40 سال سے زائد عمر کے افراد کو ایسٹرازینیکا ویکسین لگائی جا ئے گی پاکستان میں اب تک 38 لاکھ افراد کو ویکسین لگ چکی ہے۔ ویکسین کے بہت معمولی سائیڈ افیکٹس ظاہر ہوئے ہیں پاکستان میں کورونا ویکسینز کے منفی اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ صرف 4329 افراد نے منفی اثرات کے کیسز رپورٹ کیے ہیں منگل کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ایسٹرازینیکا ویکسین سے متعلق اطلاع گمراہ کن ہے۔ یہ ویکسین آسٹریلیا، فرانس، جرمنی اور جنوبی کوریا سمیت کئی ممالک میں لگائی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت (این سی اوسی )کےا قداما ت کے نتیجے میں کورونا کیسز میں کمی آر ہی ہے ۔ این سی او سی کی ہدایت پر عملدرآمد کے لیے تمام پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے زور د ے کر کہا کہ ماسک کے استعمال اور کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد جاری رکھا جا ئے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں کورونا ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے۔ 16 مئی سے30 سال سے زائد والوں کی رجسٹریشن شروع ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 40 سال زائد عمر کے افراد کی 12 مئی سے کورونا ویکسی نیشن جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سائینو فام کو بند کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرافواہیں پھیلائی جاتی ہیں اور سائنوفام ڈوزکے حوالے سے بھی افواہیں پھیلائی گئیں ڈاکٹرفیصل سلطان نے واضح طور پر کہا کہ جن کو سائینو فام کی پہلی ڈوز لگی ہے تو ان کودوسری ڈوز بھی سائینو فام کی لگے گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ویکسین کی 38 لاکھ خوراکیں لگ چکی ہیں انہوں نے واضح طورپر کہا کہ پاکستان میں لگنے والی تمام کورونا ویکسین محفوظ ہیں شہری ایس ایم ایس کے ذریعے خود کو رجسٹرڈ کرائیں نے ایسٹرازینیکا ویکسین کے سائیڈ افیکٹس کے حوالے سے کہا کہ ویکسین دس لاکھ افراد کو لگائی جائے تو ان میں سے صرف چار افراد میں خون کی پھٹکیاں بنیں گے۔ایسٹرازینیکا ویکسین کے فوائد زیادہ اور منفی اثرات بہت تھوڑا ہےان کا کہنا ہے کہ ’تمام ویکسینز محفوظ ہیں اور اثر رکھتی ہیں۔ پاکستان اور دیگر تمام ممالک کے متعلقہ اداروں نے ان کی باقاعدہ منظوری دی ہے۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں