اسلام آباد ہا ئیکورٹ میں ہا ئیر ا یجوکیشن کمیشن آرڈینینس 2021کے خلاف درخواست دائر، کا لعدم قرار دینے کی استدعا، لا رجر بنچ تشکیل ،ا ٹارنی جنرل طلب

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے ہائیرایجوکیشن کمیشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس 2021ء کے خلاف درخواست میں معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو طلب کرلیااور فریقین کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کرتے ہوئے لارجر بنچ تشکیل دینے کے علاوہ تمام متعلقہ درخواستیں یکجا کرنےکی ہدایت کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران فائزہ یوسف نامی خاتون کی طرف سے دائر درخواست میں صدرپاکستان بذریعہ سیکرٹری، وفاقی وزارت تعلیم اور وفاقی وزارت قانون کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ سائلہ وکیل اور اسلام آباد بار کی ممبر ہے، کلاس میں اول آئی اور ریسرچ مین دلچسپی رکھتی ہے،ہائیر اہجوکیشن کمیشن سے متعلق ترمیمی آرڈیننس 2021ءجاری کیاگیا،ترمیمی آرڈیننس آئین کے آرٹیکل 89 میں بیان شرائط پر پورا نہیں اترتا،صدر کا آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار سے پارلیمنٹ کی خودمختاری کے برعکس ہے،قبل ازیں 3000 سے زائد ماہرین تعلیم و سول سوسائٹی ممبران نے وزیراعظم سے کھلے خط میں آرڈیننس کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے،اپوزیش لیڈرز سینیٹر شیری رحمن اور احسن اقبال نے بھی آرڈیننس کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے، آرڈیننس سے اعلی تعلیم اور ریسرچ والے طلباء و طالبات کو نقصان ہوگا، استدعاہے کہ مذکورہ آرڈیننس کالعدم قرار دیاجائے،عدالت نے معاونت کیلئے اٹارنی جنرل کو طلب کرلیا اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے متعلق تمام درخواستوں کو یکجاکرتے ہوئے سماعت کیلئے لارجر بنچ تشکیل دینے کی ہدایت کردی اور فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں