الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیا ر ،انٹرنیٹ سے منسلک نہیں ہوگی،حکومت کا دعویٰ

حکومت نے اپوزیشن کوایک مرتبہ پھرمل کرمتفقہ انتخابی ا صلا حات لانے کی پیش کش کی ہےاور کہا ہے کہ ملک کے ا نتخابی نظام کو کینسر لا حق ہے الیکٹرانک ووٹنگ مشینز سے الیکٹرانک ریکارڈ بھی ہو گا اور پیپر ریکارڈ بھی ہوگا الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں انٹرنیٹ سے منسلک نہیں ہوں گی اپوزیشن کو تعاون کی دعوت دیتے ہیں حکومت نےاپوزیشن جماعتوں کوالیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ماڈل دیکھنے کی دعوت بھی دے دی ہے بدھ کو پا رلیمنٹ ہاوس میں ووٹنگ مشین کے ذریعے ووٹ ڈالنے کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کیلئے اتفاق رائے ضروری ہے، تمام جماعتیں بیٹھیں اور متفقہ فیصلہ کریں۔ انہوں نے بابر اعوان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پرچی سے باہر آنے کیلئے تیار نہیں پولنگ کے بعد سب سے بڑا مسئلہ بر وقت نتیجہ نہ آنا ہے، الیکشن کمیشن نے ووٹنگ مشین کیلئے 36 شرائط دیں، تمام پوری کر دیں، ن لیگ، پیپلزپارٹی کو الیکٹرونک ووٹنگ مشین کا جائزہ لینا چاہیئے:

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انتخابی نظام سے خامیاں دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، ہم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا، 2 اختیارات الیکشن کمیشن کو سونپ دیئے، اپوزیشن کو دعوت دیتے ہیں کہ آئیں ووٹنگ مشین کا ماڈل دیکھیں، اپوزیشن کے جو سوالات ہیں حکومت اس کا جواب دے گی، قومی شناختی کارڈ کے ذریعے ووٹرز کی تصدیق کی جائے گی، ہر الیکشن کے بعد احتجاج اور اعتراضات کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے یہ مشینیں استعمال کرنے میں آسان ہیں اور مشینوں کی تیاری کیلئے الیکشن کمیشن پر بجٹ کا اضافی بوجھ نہیں پڑے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں