امریکہ کو اڈےدینا تاریخی غلطی ہو گی،گھنا ونے اقدام پر خاموش نہیں رہیںگے،افغان طالبان

اسلام آباد ( نیوزڈیسک) افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکہ کو اڈے دینا ایک تاریخی غلطی ہو گی افغان مسلم ومجاہد قوم اس گھنا و نےاقدام پر خاموش نہیں رہے گی خطے میں امریکی اڈوں کے قیام سے متعلق افغان طالبان نےاپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک ایسے کسی اقدام کی اجازت نہیں دیں گے بدھ کو دوحہ میں افغان طالبان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’خدانخواستہ اگرایک بار پھر اس قسم کا کوئی قدم اٹھایا جاتا ہے تو یہ ایک عظیم اور تاریخی غلطی اور بدنامی ہوگی جو تاریخ میں لکھی جائے گی بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان خاموش نہیں رہیں گےطالبان نے اپنے بیان میں کسی ملک کا ذکر نہیں کیا صرف ہمسایہ ملک کی جانب اشارہ کیا ہے۔ پاکستان پہلےہی ان خبروں کی تردید کی ہے کہ پاکستان نے امریکہ کا کوئی فوجی یا فضائی اڈہ دیا ہے افغان طا لبان کا کہنا ہے کہ حال ہی میں مختلف ذرائع ابلاغ سے ایسی خبریں سامنے آئی ہیں کہ امریکہ افغانستان سے انخلا کے بعد ہمارے ہمسائے میں اس مقصد سے رہے گا کہ وہ ہمارے ملک میں آپریشنز کر سکے۔طالبان کا کہنا ہے کہ ہم نے دوسروں کو بار بار اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ہماری سرزمین دوسروں کی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ہم بھی چاہتے ہیں کہ وہ بھی اپنی زمین اور فضائی حدود ہمارے ملک کے خلاف استعمال نہ کریں۔ اگر کوئی ایسا قدم اٹھایا جاتا ہے تو تب ساری بدبختیوں کی ذمہ داری اور مشکلات ان لوگوں پر عائد ہوتی جو ایسی غلطیاں کرتے ہیں۔طالبان نے کہا کہ وہ اس موضوع کی حساسیت کے لحاظ سے اپنے موقف کو واضح کرنا چاہتا ہے۔غیر ملکی افواج  ہی خطے میں بد امنی، عدم تحفظ اور جنگ کی اصل وجہ ہے اور یہ سب سے بڑا المیہ ہے جو ہم نے گذشتہ برسوں میں دیکھا۔ خاص طور پر ہمارے لوگ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے اور اب بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ پینٹاگون کے عہدیدار ڈیوڈ ایف ہیلوے نے کہا تھاکہ پاکستان نے افغانستان میں موجود اپنی افواج کی سپورٹ کے لیے اپنی فضائی اور زمینی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔تاہم پیر کو دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس حوالے سے کوئی بھی قیاس آرائی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے اور اس سے گریز کرنا چاہیے۔جبکہ منگل کو سینٹ میں وزیرخارجہ بھی اس کی تردید کر چکے ہیں کہ جب تک عمران خا ن وزیرا عظم ہیں امریکہ کو اڈے دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں