سپریم کورٹ کا سابق سینٹر احمد علی کے خلاف منی لا نڈرنگ اوردہشتگردی کا مقدمہ سند ھ منتقل کرنےکےحوالےسےوفاق سے جواب طلب

 سپریم کورٹ نے سابق سینیٹر علی احمد کیخلاف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کا مقدمہ سندھ منتقل کرنے کے کیس میں وفاق سے جواب طلب کر لیا  سوموار کو کیس کی سماعت کے دوران ملزم کے وکیل لطیف ا حمد کھوسہ نے عدالت میں مو قف ا ختیار کیا کہ علی احمد کی عمر 85 برس ہے اور وہ بیمار ہیں میرا موکل سندھ سے اسلام آباد سفر نہیں کر سکتاوقوعہ بھی سندھ کا ملزم بھی سندھ کا ہے اور سماعت بھی سندھ میں ہونی چاہیے مقدمہ انتظامی حکم کے تحت منتقل کیا گیاصرف عدالت کے حکم پر مقدمہ دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہےعدالت نے پراسیکوٹر سندھ سے استفسار آپکا اس پر کیا موقف ہےجس  پراسیکوٹر جنرل سندھ نے کہا کہ یہ معاملہ میرے دائرہ اختیار میں نہیں وفاق اس کا جواب دے گاعدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو فوری طلب کر لیاعدالت نے تحریری جواب جمع کرانے کیلئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا منظور کر لی کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی علی احمد کیخلاف بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کیساتھ مل کر منی لانڈرنگ کرنے اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کا مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت میں ہےاندیشہ نقص امن کے تحت سماعت سندھ سے اسلام آباد منتقل کی گئی تھی کیس کی منتقلی کو علی احمد نے چیلنج کر رکھا ہےجسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں