سی ڈی اے میں دوجعلی صحافی گروپوں کی سرپرستی میں پلا ٹوں کی جعلی فائلوں کا دھندہ عروج پر

اسلام آباد (ملک نجیب سے) وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے) کے شعبہ لینڈو اسٹیٹ میں جعلی صحا فیوں کی سرپرستی میں چلنے والے دوگروپوں کا جعلی فائلوں کادھندہ عروج پر پہنچ گیا دونوں گروپوں نے شعبہ لینڈ وسٹیٹ میں اپنی مرضی کے افسران تعینات کرا کر پلا ٹوں کی درجنوں جعلی فائلیں کلئیرکروا کر عوام کو کروڑوں کا چونا لگادیا سی ڈی اے افسران اور پولیس جعلی صحا فیوں کے آگے بے بس ہو گئی دونوں گروپوں کے خلاف عوام کی شکایا ت پر سی ڈے اے ا نتظامیہ نےکارروا ئی کی بجائے انہیں نظرا نداز کر کے دونوں گروپوں کو عوام کولوٹنے کی کھلی چھٹی دے دیتفصیلا ت کے مطابق  دو گروپوں نے جعلی فائلوں کا کاروبار جاری رکھتے ہوئے شہر بھر میں لڑائی جھگڑے کی فضا قائم کر رکھی ہے۔ دونوں گروپوں کی جانب سے اپنی اپنی جعلی فائلیں کلیئر کروانے سے نہ صرف اسلام آباد کے متاثرین کا حق مارا جا رہا ہے بلکہ سی ڈی اے کی بدنامی کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے حال ہی میں سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز سے جعلی فائلوں کی کلیئرنس پر ریکارڈ قبضے میں لیا گیا تھا جس کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ دونوں گروپوں کی سرپرستی جعلی صحافی کر رہے ہیں۔ دونوں گروپوں کے سرپرست یاسر شیخ اور فرحان خان آئے روز ایک دوسرے کے خلاف مختلف تھانوں میں درخواست بازی بھی کرتے ہیں اور لڑائی جھگڑے بھی کرتے ہیں۔ گزشتہ روز تھانہ آبپارہ کی حدود پولی کلینک کے باہر بھی دونوں گروپوں کے مابین جھڑپ ہوئی اور ہوائی فائرنگ بھی کی گئی جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی تاہم پولیس کی جانب سے تاحال کسی بھی فرد کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لائے جانے کی وجہ دونوں گروپوں میں جعلی صحافی ہونا بتائی گئی ہے جو پولیس افسران پر مختلف ذرائع سے دباؤ ڈالتے ہیں۔ یاسر شیخ اور فرحان خان کی جانب سے گزشتہ کچھ عرصے سے لینڈ و سٹیٹ پر اس قدر قبضہ جما لیا ہے کہ دونوں افراد نے اپنے اپنے افسران تعینات کرا کر درجنوں جعلی فائلیں کلیئر کرائی ہیں اور اسلام آباد کے حقدار متاثرین کا حق مارا ہے۔ سی ڈی اے کے ذمہ داران افسران تمام حقائق سے آگاہ ہونے کے باوجود دونوں افراد اور ان کے سہولت کار افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر پبلک ریلیشن آصف رضا شاہ نے نیوز ٹو یو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یاسر شیخ صحافی ہونے کا دعوی کرتا ہے جس کے متعلق نیشنل پریس کلب کو خط لکھ دیا ہے نیشنل پریس کلب سے جواب آنے پر کوئی بھی فیصلہ کیا جائے گا جعلی فائلوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کوئی انڈر دی ٹیبل کام کرتا ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں تاہم ہمیں جیسے ہی معلوم پوتا ہے تو اس شخص کے خلاف کارروائی کی جاتی یے اس حوالے سے ایف آئی اے نے مقدمات بھی درج کر رکھے ہیں اور کئی افسران گرفتار بھی ہو چکے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں