عدالت نے مسلم لیگ کےسنئیر رہنما جاوہد لطیف کے جسمانی ریمانڈ میں مزید دو دن کی توسیع کر دی ہے قبل ازیں پرا سیکیوشن نے عداللت سے درخواست کی بھی تفتیش باقی ہے کہ کن لوگوں کے ساتھ مل کر جاوید لطیف نے سازش کی جاوید لطیف سے ابھی تفتیش باقی ہے دو دن کا ریمانڈ دیا جاٸے جاوید لطیف نے جو موباٸل نمبر دیا اس ک اٸی ای ایم آٸ نمبر معلوم کرنا ہےاس پر جواید لطیف نے عدالت میں کہا کہ چداگر ایک منتخب نماٸندہ اداروں کی غلطیوں کی نشاندہی نہہں کرتا تو یہ حلف کی خلاف ورزی ہےمیں اداروں میں بیٹھے لوگوں کی غلطیوں کی نشاندہی کرتا ہو ں پھر الزام لگا دیا جاتا ہے کہ یہ ملک دشمن ہے کیا چند لوگ ہی پاکستان ہیں باقی سارا ملک غدار ہے میں نے کہا تھا کہ ہم پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے کے ساتھ ذمہ داروں کے خلاف کاررواٸی کری گے ہلے بھی لوگوں کو غدار بنایا گیا جاوید لطیف نے کہا کہ اگر میں بھی ملک کے نقصان پر خاموش رہتا تو سب خو ش ہوجاتے میرے ورثا پاکستان کے نوجوان ہیں انہیں بتاتا ہوں کہ نواز شریف کے راستے پر چلنے سے ملنی ہے جاوید لطیف کو مار بھی دیا جاٸے مگر منزل اسی راستے پر ملنی ہے یہ دو دن کا ریمأنڈ مانگتے ہیں آپ چودہ دن کا دے دیں مجھے ساری زندگی پولیس کے حوالے کر دیں مگر میری آواز تو بند نہ کراٸیں میں نے اپنے لیے جو رول چنا ہے وہ قاٸداعظم کا پاکستان بنانے کا راستہ ہے جا وید لطیف کی پیسشی کے موقع پر پولیس کی بھاری نفری ماڈل ٹاؤن کہچری کے احاطے میں موجو د تھی ماڈل ٹاؤن کہچری کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی انہیں خار دار تاروں لگا کر بند کر دیا گیا تھا مسلم لیگ ن کے کارکنان کو بھی احاطہ عدالت میں آنے سے منع کر دیا گیا تھا اس موقع پر مسلم لیگ ن کارکنان کی بری تعداد ماڈل ٹاؤن کہچری کے باہر موجود تھی کچہری احاطے اور کمرہ عدالت میں میڈیا نمائندوں کے داخلے پربھی پابندی تھی جوڈیشل مجسٹریٹ عبدالستارنے کیس کی سماعت سے قبل کہا کہ کمرہ عدالت میں صرف ملزم اور اسکے وکیل کو داخل ہونے کی اجازت ہو گی میری عدالت میں کسی میڈیا کے نمائندے کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی میڈیا نمائندگان اور وکلا سپریم کورٹ، ہائیکورٹ میں کبھی کورٹ رپورٹرز کو اوپن کورٹس کی کارروائی سے نہیں روکا گیا، میں کچھ نہیں کر سکتا، اوپر سے آرڈر ہے کہ میڈیا نمائندوں کو کمرہ عدالت تک نہیں آنے دینا
