وزیراعظم عمران خان نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ چینی سمیت مہنگائی کے ذمہ دار مافیا ز کو نہیں چھو ڑیں گے چاہے حکومت چلی جا ئےان کا کہنا ہے کہ طاقتور کو قانون کے نیچے لانا جہاد ہے شکایا ت کے خاتمے کے لیے سفارت خا نوں میں پو رٹل بنا ئیں جا ئیں گے کرونا کیسز کنٹرول میں ہیں عوام عید پر ما سک کا ا ستعما ل کریں وزیراعظم عمران خان نے عوام سے فون پر براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا ایک انسانوں کا قانون ہے جدھر قانون کی بالادستی ہے۔ ایک جانوروں کا قانون ہے جہاں طاقتور کی بالا دستی ہے۔ قانون کا مطلب کمزور کو طاقتور سے تحفظ دینا ہوتا ہے۔ کہ پہلی بار قانون کی بالادستی کی جنگ اس وقت ہوئی جب مشرف نے چیف جسٹس کو نکالا، خود کو بڑے لیڈر کہنے والے ملک سے بھاگ گئے تھے بمباری اور جنگیں ہارنے سے قومیں کبھی تباہ نہیں ہوئیں۔ قوم تب تباہ ہوتی ہے جب اس میں انصاف کیلئے اخلاقی جرأت ختم ہو جاتی ہے۔ ملک تب تباہ ہوتا ہے جب سربراہ پیسے چوری کرنا شروع کرتا ہے۔ جو قوم اوپر گئی وہ قانون کی بالادستی کی وجہ سے اوپر گئی، بہترین معاشرے میں قانون غریب کو تحفظ دیتا ہے، ریاست مدینہ اس لیے عظیم ریاست بنی کیونکہ اس میں قانون سب کے لئے برابر تھا انہوں نے کہا ایک ہزار ارب ڈالر غریب ملکوں سے ہر سال چوری ہو کر باہر جاتے ہیں۔ غریب ملک مقروض اور امیر ملک امیر ہوتے جارہے ہیں وزیراعظم نے کہا ہماری حکومت عدلیہ کے نظام میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتی۔ ہم نیب میں مداخلت نہیں کرتے۔ قانون کی بالا دستی چاہتے ہیں۔ طاقتور کو قانون کے نیچے لانے کو جہاد سمجھتا ہوں۔ یہ مافیا کبھی نہیں چاہے گا قانون کی بالا دستی آئے۔ ہر جگہ پر وہ لوگ بیٹھے ہیں جو فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ تب تک عظیم قوم نہیں بن سکتے جب تک ملک میں انصاف نہیں قائم کرتے۔ سارے مافیاز کا مقابلہ کر کے اور جیت کر دکھاؤں گا۔ میں پاکستان کے ساتھ ساتھ بڑا ہوا ہوں، کرکٹ کی وجہ سے پوری دنیا دیکھی اور وہاں کا سسٹم دیکھا، سائیکل اور بھینس گائے چوری سے ملک تباہ نہیں ہوتا، جب ملک کاسربراہ اور طاقتور لوگ چوری کرتے ہیں تو ملک تباہ ہوجاتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت میں 22 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آ گئے ہیں۔ بھارت میں بنگلہ دیش، نیپال، ایران میں کیسز اوپر جارہے ہیں۔ بھارت میں اسپتال بھرے ہیں۔ لوگ سڑکوں پر مر رہے ہیں۔ آکسیجن کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کورونا کی دو لہروں میں قوم نے ایس او پیز پر تعاون کیا۔ اللہ کے کرم سے کورونا سے اچھی طرح نکل گئے۔ ہمارے کورونا کیسز کی شرح میں اب اضافہ نہیں ہو رہا۔ کیسز تیزی سے اوپر جا رہے تھے وہ اب کنٹرول میں ہیں۔ ملک اور قوم کیلئے ایس او پیز کی تاکید کروں گا۔ عید کی چھٹیوں میں ماسک پہنیں وزیراعظم نے کہا پانی کا مسئلہ ہمارے سارے بڑے شہروں میں آنے والا ہے۔ ہمارے شہر بہت تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ شہروں کے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں۔ پاکستان میں پہلی بار چھوٹے طبقے کیلئے گھر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پہلی دفعہ بینک لوگوں کو گھروں کیلئے قرض دے رہے ہیں۔ بینک سستے قرضے دے رہے ہیں۔ حکومت بھی سبسڈی دے رہی ہے۔ آنیوالے دنوں میں جو لوگ اپنا گھر بنانا چاہتے ہیں ان کیلئے آسانیاں ہو جائیں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مغربی ممالک کو چین کا خوف ہے، مغربی ممالک کو ڈر ہے چین ان سے آگے نہ نکل جائے، مغربی میڈیا اب بھارتی پالیسی پر تنقید کر رہا ہے، مغربی ممالک نے چین کے مقابلے میں بھارت کو لانے کا فیصلہ کیا، بھارت اگر چین کے مقابلے میں آئے گا تو اپنی تباہی کرے گا، عالمی برادری کو چاہیے کہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لے، جب تک بھارت 5 اگست کے اقدامات کو واپس نہیں لیتا، بات چیت نہیں کریں گے
وزیرا عظم نے کہا کہ اربوں روپے کی سرکاری زمین واگزار کرائی ہے، سابق وزیر اور ایم پی ایز قبضوں میں ملوث تھے، مریم نواز قبضوں میں ملوث ایک رکن اسمبلی کے ساتھ کھڑی ہوگئیں، جو انتقامی کارروائی کا شور کر رہے ہیں وہ عدالت کیوں نہیں جاتے؟۔ ان کا کہنا تھا کہ سفارتخانے زبردست کام کر رہے ہیں، شکایات کے ازالے کیلئے سفارتخانوں میں بھی پورٹل بنانے کا کہا ہے، وزیر خارجہ کے ماتحت ایک شخص ان پورٹل پر نظر رکھے گا۔