وزیرریلوے ان ایکشن،ریلوے افسران کوقبضہ کی گئی زمینیں پولیس کی مدد سے واگزار کرانے کی ہدایت اور ریلوےکے تمام سکول اور ہسپتالوں کو نجی شعبے کےحوالے کرنے کا فیصلہ

وزیر ریلوے نے تمام ڈویژنل سپرینٹینڈ یئنٹس  کوہدایت جاری کی ہے کہ پاکستان ریلوے کی جہاں جہاں زمین پر قبضہ ہوا ہے وہ وگزار کروائیں۔اگر پولیس فورس کی بھی ضرورت پڑے تو وہ بھی استعمال کریں۔اس کے علاوہ تمام افسران ،اسٹاف کالونی کے فوٹو گرافی سروے کر کے دس دن کے اندر رپورٹ پیش کرائیں۔ تاکہ جہاں ریلو ے زمین پر قبضہ ہے وہ واگزار کروائی جا سکے۔وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے وزارت ریلوے میںویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں سیکرٹری/چیئر مین حبیب الرحمن گیلانی ، ایڈایشنل سیکرٹری عارف نواز بلوچ ،ممبر فنانس برکت میمن ،ڈی جی کوارڈنیشن برگیڈئیر (ر)امجد علی، ڈی جی ٹیکنکل عبدالمالک،ویڈیو لنک کے ذریعے سی ،ای ،او نثار میمن پی اوز ،اے جی ایمز ،تمام ڈی ،ایسز اور ودیگر افسران بھی شامل ہو ئے اجلاس میں ایم ڈی ریڈیمکو اور ایم ڈی ریل کوپ کو بھی ہدایت جاری کی کہ وہ ریڈیمکو اور ریل کوپ کا بورڈ تشکیل دیں ہم نے پاکستان ریلوے کو خسارے سے نکلانے کے لئے ہر قسم کے اقدامات کر نے ہیں ۔وزیر ریلوے نے سی ای او کو ہد ایت جاری کر تے ہوئے کہا جو گھوسٹ ملازمین ہیں ان کے بارے میں معلومات فراہم کر یں تاکہ ان کے خلاف سخت ایکشن ہوں۔اس کے علاوہ گریڈ 19،20،21کے افسران ہیں ان کی بھی رپورٹ پیش کر یں۔تاکہ ان سے بھی کام لیا جا سکے۔وزیر ریلوے نے مزید کہا جو افسران اچھا کام کر رہے ہیں ان کو انعامات دوں گا ۔پاکستان ریلوے کو آمدن بڑھانے کے لئے کچھ ٹرینیں پبلک پرائیویٹ پارنٹرشپ پر دی جائے گی۔ جس سے ریلوے آمدن بڑھ سکے گی۔چمن میں ایک ماہ میں کم وبیش 18ہزار کنٹینرز آتے ہیں جس میں سے75فیصد ٹرک کے ذریعے نقل و حرکت ہوتی ہے جبکہ12فیصد چمن سے جاتے ہیں۔میر ے تمام ڈی ایس نے فرنٹ پر لڑنا ہے ۔کے سی آر کے تمام پل ہم نے ایف ڈبلیوکو دے دیے ہیں تاکہ وہ پلوں کی مر مت کر سکے ہم تمام ریلوے کے ہسپتال اور سکول کو بھی آٹ آف سورس کر نے جا رہے تاکہ اس سے بھی پاکستان ریلوے کی آمدنی میں اضافہ ہو سکے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں