اسلام آباد ( نیوزڈیسک )دی ڈائبٹیز سینٹر (ٹی ڈی سی) نے تمباکو کے استعمال کے خلاف ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور وزارت صحت ، حکومت پاکستان ، کے ساتھ مشترکہ کوششیں جاری رکھتے ہوئےترک تمباکو نوشی کلینک قائم کیا ہے۔ ٹی ڈی سی گزشتہ برس وزارت صحت اور ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے تمباکو فری زون کا درجہ حاصل کر چکا تھا۔کلینک کا افتتاح ٹی ڈی سی میں منعقدہ ایک پر وقار تقریب میں کیا گیا

۔پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ ڈاکٹر پیلتھا مہیپالا تقریب کے مہمان خصوصی تھے جنہوں نے لوگوں کو تمباکو نوشی جیسے خطرناک رویوں میں ملوث ہونے سے روکنے کے لئے تمباکو نوشی زون سے متعلق قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کرنے اور ترک تمباکو نوشی کلینک کے قیام کے لئے ٹی ڈی سی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایچ او ٹی ڈی سی کے کلینک کو اپنی مدد فراہم کرتا رہے گا۔دیگر مہمانوں میں ڈاکٹر سمرا مظہر ، ڈپٹی ڈائریکٹر وزارت صحت؛ شہزاد عالم خان ، ڈبلیوایچ او کے نیشنل پروفیشنل برائے این سی ڈی اور تمباکو کنٹرول؛ محمد آفتاب احمد ، پروجیکٹ منیجر, وزارت صحت, شامل تھے۔ ٹی ڈی سی کے سی ای او طاہر عباسی نے اس موقع پر کہاکہ ترک تمباکو نوشی کلینک تمباکو کے خاتمے کے لئے خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تمباکو کے استعمال کے خطرات اور اس کی قوم کی معیشت اور ماحولیات پر پڑنے والے منفی اثرات کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لئے کام کرے گا

۔چیئرمین ٹی ڈی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز ڈاکٹر اسجد حمید نے حاضرین کو بتایا کہ تمباکو نوشی کرنے والوں میں تمباکو استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں ٹائپ ٹو ذیابیطس ہونے کا امکان 30 سے 40 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو کے استعمال سے ذیابیطس اور اس سے متعلقہ پیچیدگیوں پر قابو پانا بھی مشکل ہوسکتا ہے کیونکہ نیکوٹین کی اعلی سطح انسولین کی تاثیر کو کم کرسکتی ہے۔اس موقع پرٹی ڈی سی ، ڈبلیو ایچ او اور وزارت صحت کے عہدہداران نے تمباکو کے استعمال سے متعلق بیماریوں کا بوجھ کم کرنے کے لئے مل کر کام جاری رکھنے کےعزم کا اظہار