پاکستان نےافغان مشیرقومی سلامتی کی طرف سے پشتونوں سے متعلق لگائے گئے الزامات مستردکرتے ہو ئے اس پر شدید ا حتجاج کیا ہےاورا فغان سفیر کو دفتر خا رجہ طلب کر کے اسے احتجاجی مراسلہ تھما دیا ہے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے افغان قیادت کےبیانات سے دونوں ممالک میں ماحول خراب ہوسکتا ہےپاکستان نےافغان سفیر کو افغان مشیرقومی سلامتی کےبیان پرتحفظات سےآگاہ کرتے ہوئے کہا بےبنیادالزامات سے اعتماد میں کمی واقع ہوتی ہے

دریں اثنا ترجمان نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کو اپنی شدید تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے افغان قیادت کے حالیہ غیرذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات پر اسلام آباد میں افغانستان کے سفیر سے سخت احتجاج کیا ہے۔پاکستان نے زور دیا ہے کہ بلاجواز الزامات اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے علاوہ دونوں برادر ممالک کے درمیان ماحول کو خراب کرتے ہیں جبکہ سہولت کاری کے اس تعمیری کردار کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہیں جو پاکستان افغان امن عمل میں ادا کررہا ہے۔افغانستان پر زور دیاگیا کہ تمام دوطرفہ امور کے حل کے لئے ’پاکستان افغانستان ایکشن پلان برائے امن ویک جہتی ‘(اے۔پی۔اے۔پی۔پی۔ایس) جیسے دستیاب طریقوں کو موثر انداز میں بروئے کار لائے۔ یاد رہے افغان مشیر قومی سلامتی حمد اللہ محب نے پشتونوں سےمتعلق بےبنیادالزامات لگائے تھے اور ایک ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ پشتون قبائل پاکستان سے خوش نہیں، پشتونوں نے بغاوت کر دی ہے، بلوچ بھی اپنے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں اور جنہوں نے بھارت میں اپنی جائیدادیں چھوڑیں اور پاکستان میں قیام اختیار کیا انہیں مہاجر بلایا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سیکیورٹی فورسز جانتی ہیں کہ وہ کس کے لیے اور کس سے لڑ رہے ہیں، اس ہمسائے کے خلاف جس کی کوئی عزت و وقار نہیں ہے۔