وزیرا علیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر پنجاب اینٹٰی کرپشن نے راولپنڈی کے رنگ روڈسکینڈل کی تحقیقات شروع کر دی ہیں انہوں نے ہدایت کی ہے کہ کرپشن کرنے والا کو ئی بھی بچ کر نہی جا ئے ذمہ داروں کو ہر حال میں کیفر کردار تک پہنچایا جا ئے ڈا ئریکٹر جنرل اینٹی کرپشن گوہر نفیس نے وزیرا علی ٰ کی ہدایا ت پر تحقیقات کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے ٹیم میں متعلقہ شعبے سمییت قانونی اور تکنیکی معاونین کو شامل کیا گیا ہے محکمہ پنجاب ا ینٹی کرپشن کے ترجمان کے مطابق ٹیم نے تما م ریکارڈ حا صل کرے چھان بین شروع کر دی ہے وزیر اعلیٰ ڈی جی اینٹی کرپشن کو ہدا یت کی ہے کہ تمام تر تحقیقات صاف اور شفاف طریقے سے کی جا ئیں اور تحقیقات کے دوران کسی قسم کو کو ئی اثر و رسوخ خاطر میں نہ لا یا جا ئے اور دباو ڈالنے کی کسی بھی کوششش سے متعلق ا نہیں آگا ہ کیا جا ئےوزیر اعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ کو ہدایت کی ہے کہ تمام تر تحقیقات مکمل ہو نے کے بعد انہیں عوام کے سامنے رکھا جا ئے اور کو ئی چیز چھپا نے کی کوشش نہ کی جا ئے دوسری جانب پنجاب حکومت کےترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت کرپشن کرنے والے منطقی انجام سے نہیں بچ سکیں گے صوبائی حکومت کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل کے تمام کرداروں کو کیفرکردار تک لازمی پہنچائیں گےوا ضح رہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل میں الزامات کی وجہ سے وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الزامات سے بری ہونے تک عہدے سے مستعفیٰ رہوں گا، اس منصوبے سے کوئی لینا دینا نہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ سال ستمبر میں راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی منظوری دی تھی۔ منصوبے کی ابتدائی لاگت کا تخمیہ25ارب روپے لگایا گیا تھا۔بعد ازاں نامعلوم وجوہات کی بنا پر وزیراعظم نے منصوبے کو رکوا دیا اور تحقیقات کی منظوری دی۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد گزشتہ رات حکومت نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں متعدد سرکاری اہلکاروں کو عہدوں سے ہٹانے کے متعلق بتایا گیا ذرائع کے مطابق اصل منصوبہ تبدیل کر دیا گیا تھا جس سے لاگت میں اضافہ ہوا۔ عمران خان نے منصوبے کی لاگت بڑھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کی ہدایت کی تھی۔ انکوائری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رنگ روڈ کے اصل نقشے کو تبدیل کر کے اس میں مزید نئے راستے شامل کردئیے گئے۔
