پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم سے گفتگو سے صاف انکار کردیا اور اس اتحاد کو پیپلزپارٹٰی اوراے این کے بغیر نام نہاد ا تحاد قرار دیا ہے سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پیپلز پا رٹی اور اے این پی مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز کے رویہ کی وجہ سے کوئئ گفتگو نہیں کرے گی پی ڈی ایم کے نمائندہ شہباز شریف سے مزاکرات نہیں ہو سکتے سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نےچنلیج کیا ہے کہ پی ڈی ایم کے کسی بھی اجلاس میں استعفے لانگ مارچ کے ساتھ مشروط کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا دو جماعتی ہم خیال جماعتوں کا خود ساختہ فیصلے نے پی ڈی ایم مقاصد کو نقصان پہنچایا پیپلز پارٹی پی ڈی ایم چارٹر اور ایکشن پلان پر کاربند ہےپنجاب میں 160سے زائد ممبران ن لیگ کے استعفے نہ دینا سوالیہ نشان ہے مولانا فضل الرحمن اور مریم نواز موجودہ حکمرانوں کو گھر نہیں بھجوانا چاہتے نیر بخاری نے کہا کہ یہ حکمرانوں کو خود وقت دینا چاہتے ہیں تاکہ عوام پر مسلط رہے نام نہاد پی ڈی ایم قیادت احتجاجی تحریک چلانا چاہتی ہے نہ ہی لانگ مارچ کرنا چا ہتی ہےنام نہاد پی ڈی ایم نے کے اجلاس کے بعد حکومت کے خلاف کسی ٹھوس اقدام کا اعلان نہیں کیا پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو قومی اسمبلی اپوزیشن کے لئے ووٹ دیئے تھے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پی ڈی ایم چارٹر اور ایکشن پلان کے تحت وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں
