چیف جسٹس سپریم کورٹ او روکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

سپریم کورٹ میں محکمہ تعلیم میں استاد کی بحالی کے خلاف کے پی کے کی ا پیل کے  کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد اور وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا کے پی کے اپیل منظور ہونے کے باوجود وکیل اونچی آواز میں دلائل دیتا رہا۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے  وکیل سے کہا کہ فائل لے جائیں کسی سے مقدمہ کا فیصلہ کر والیں اس پر وکیل نے کہا کہ ٹھیک ہے عدالت مجھے نہیں سننا چاہتی تو نہ سنے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت میں ایسی بات نہ کریں جسٹس مظاہر نقوی  نے کہا کہ عدالت نے آپ کو سن لیا ہےعدالت آپ کو مزید کتنا سنے، کے پی کے وکیل نے استدعا کی کہ کیا میں کچھ گزارش کر سکتا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے گزارش کر لی ہے،اب مزید نہیں سنیں  گے کیس کے مطابق محمد شمیم کو ٹیچر کی اسامی کے لیے کے پی کے محکمہ تعلیم نے نا اہل کیا تھافیصلہ کیخلاف رجوع کرنے پر پشاور ہائیکورٹ نے امیدوار کے حق میں فیصلہ سنایا تھا کے پی کے حکومت نے ہائیکورٹ فیصلہ کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا سپریم کورٹ نے کے پی کے کی اپیل سماعت کے لیے منظور کر لیچیف جسٹس کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں