راولپنڈی رنگ روڈ سکینڈل نے وزیرا عظم اورکا بینہ ارکان میں درڑایں ڈالنا شروع کر دی ہیں منگل کو کا بینہ ا جلاس میں را ولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے سکینڈل پر وزیرا عظم عمران خان اور وفاقی وزیرغلام سرور کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی وفاقی وزیر نے کہا کہ رنگ روڈ منصوبے میں پنجاب حکومت کی تحقیقات ہی غلط ہو ئی ہیں جبکہ اس کے ٹرمز آف ریفرنس بھی ٹھیک نہیں تھے جس پر وزیرا عظم نے کہا کہ یہ با تیں آپ نے پہلے کر نی تھیں جب تحقیقات شروع ہو ئی تھیں وا ضح رہے کہ رنگ روڈ سکینڈل میں غلام سرور کا نام بھی سامنے آ رہا ہے کا بینہ ا جلاس میں وزیرا عظم عمران خان نے اپنے کابینہ ا رکان کو وا رننگ دی ہے کہ میں اپنی کا بینہ میں کسی کرپٹ فرد یا ایسے افراد کو برداشت نہیں کروں گا جن پر کرپشن کا الزام لگے رنگ روڈ منصوبے کے حوالےسےا نہوں نے واشگاف ا لفاط میں کہہ دیا ہے کہ جس وزیر یا مشیر پرالزام لگا اسے مستعفیٰ ہو کرتحقیقات میں اپنی بے گنا ہی ثا بت کرنا ہو گی کو ئی رکن جس کا نام آیا اس نے ا ستعفیٰ نہ دیا تو میں اسے برطرف کر دوں گا اجلاس میں وزیراعظم نے تمام کا بینہ کے ارکان پر وا ضح کر دیا ہے کہ جووفاقی وزیر یا مشیر اس میں ملوث ہوا اس کو استعفیٰ دے کر قانون کا سامنا کرنا پڑے گا ذرا ئع کے مطابق اس ضمن میں وزیرا عظم نے علیم خان،با بر ا عوان سمیت متعدد د لو گوں کی مثال دی وزیرا عظم نے کہا کہ متعلقہ اداروں کو تحقیقات کا ٹاسک سو نپ دیا گیا ہے جس کسی نے بھی فائدہ اٹھا یا ہے چا ہے وہ زلفی بخاری کے خاندان وا لے ہو ں یا کو ئی اور ان کو جواب دینا ہو گا وزیرا عظم نے غلام سرور سے کہا کہ ان کا تو نام ہی سوشل میڈیا پر آیا ہے تو انہیں پریس کا نفرنس کرنے کی کیا ضرورت تھی وہ بھی سو شل میڈیا پر دے دیتے جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کو حلقے میں بدنام کرنے کی کو ششش کی جا رہی تھی جس پر انہیں یہ قدم ا ٹھانا پڑا ذرا ئع کے مطابق یہ تلخ کلا می کا بینہ ا جلاس کے ایجنڈا ختم ہو جانے کے بعد اس وقت ہو ئی جب وزیرا عظم نے کابینہ ا رکان سے یہ کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کا منصوبہ ایک سکینڈل کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے
