اسلام آباد (نیوزٹویو)وزیراعظم عمران خان نےکہا ہے کہ افغانستان کی جنگ میں شرکت احمقانہ فیصلہ تھاامریکہ کا امن میں سا تھ دینگے لیکن کسی جنگ میں حصہ نہیں بنیں گے چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سےبچا یا انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی دعوت دی ہے اور کہا ہےکہ وقت آگیا ہے کہ جو بھی الیکشن لڑے اس کو فکر نہ ہو کہ اسے دھاندلی سے ہرا دیا جائے گاآئندہ دھاندلی کے الزامات کو روکنے کیلئے ہمیں آج یہ اقدام اٹھانا ہوگا۔ شفاف اور آزاد انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین ضروری ہے وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ اب سیاسی جماعتیں الیکشن لڑیں تو کسی کو فکر نہ ہو کہ ہمیں دھاندلی سے ہرا دیا جائے گا۔ اگر اب الیکشن ریفارمز نہیں کرینگے تو یہ سلسلہ مستقبل میں بھی چلتا رہے گا۔ یہ حکومت یا اپوزیشن کی بات نہیں ہے بلکہ جموریت کا مستقبل ہےاگر اصلاحات نہیں کی جائیں گی تو ہر الیکشن میں مسائل کا سامنا رہےگامیں اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ الیکشن پاکستان کا مسئلہ ہے، انتخابی اصلاحات جمہوری نظام کے مستقبل کیساتھ جڑی ہیں اپوزیشن کے پاس انتخابی اصلاحات ہیں تو ہم سننے کیلئے تیار ہیں انہوں نے کہا کہ ماضی کے اندر کرکٹ میں بھی کوئی ہارتا تھا تو اپنی شکست تسلیم نہیں کرتا تھا کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائر لانے پر مجھے فخر ہے ایسا ہی انتخابات کے معاملے میں بھی ہے، اس کے حوالے سے اصلاحات کی بات ہو رہی ہےوزیر خزانہ شوکت ترین نے میرے وژن کے مطابق بجٹ بنایا احسا س پروگرام کے ذریعے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائے گی۔سستا گھر سکیم میں نچلے طبقے کے 40 سے 50 لاکھ افراد کا ڈیٹا بیس تیار لیا گیا ہے اس میں 40لا کھ لوگوں کو شا مل کیا جا ئے گا
انہوں نے کہا کہ اقتدار سنبھالا تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا، ہمارے سامنے سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا جبکہ قرضوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا ہم نئے تھے، ہمارے اتنا تجربہ بھی نہیں تھا لیکن ہم نے معیشت بہتر کرنے کیلئے مشکل فیصلے کئے کیونکہ ملک مقروض ہو جائے تو مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ ہماری معاشی ٹیم نے ان مشکلات کا بڑی جانفشانی سے مقابلہ کیا دوست ممالک نے مشکلات میں ہمارا بھرپور ساتھ دیا اور ہمیں ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا۔ چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے ہماری مدد کی۔انہوں نے کہا کہ اقتدار سنبھالا تو کوشش کی کہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جائیں، ہم کوشش کرتے رہے کسی اور ذرائع سے پیسہ مل جائے لیکن مجبوراً آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا پڑا، اس کی وجہ سے عوام کو تکلیف اٹھانا پڑی۔ اوپر سے کورونا آگیا جس سے مزید مشکلات آئیں، روپے کی قدر کم ہونے سے مہنگائی بڑھی۔وزیراعظم نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پاکستان کو کورونا سے بچا لیا۔ بھارت، ایران، افغانستان، انڈونیشیا اور بنگلا دیش کے مقابلے میں ہمارے حالات بہتر ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرنا کیونکہ ایسا کرنے سے غریب طبقے نے پس جانا تھا، امریکا جیسے ملکوں میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے غربت بڑھی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران ٹڈی دل کا حملہ بھی ہو گیا لیکن اللہ نے ہمیں اس کے حملوں سے بھی بچایا کورونا کے د وران اسد عمر کی ٹیم نے نمایاں کارکردگی دکھائی اور پاک فوج نے بھی ہماری مدد کی۔