اسلام آباد(نمائندہ نیوزٹویو) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف تیسرے دن بھی بجٹ پر اپنی تقریر مکمل نہ کرسکے ان کی تقریر کے دوران اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی پر سپیکر قومی اسمبلی نے غصے میں ا جلاس ہی ملتوی کردیا اس دوران ایک رکن اسمبلی سیناٹائزر کی بوتل لگنے سے زخمی ہو گئے تفصیلا ت کے مطابق گزشتہ روز کی ہنگامہ آرائی کرنے والے اراکین کیخلاف ایکشن اور ان کی ایوان میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کے بعد ا قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ اسپیکر صاحب! آپ نے اسمبلی کی کارروائی قانون کے مطابق چلانی ہے آپ نے ایوان کے تقدس کو قائم رکھنا تھا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اس پر کہا کہ شہباز شریف صاحب! آپ میرے لیے قابل احترام ہیں۔ اس دوران ایوان میں موجود حکومتی اراکین کی جانب سے شور شرابہ شروع کردیا گیا۔تاہم اس دوران اراکین کی جانب سے ایوان کے تقدس کا خیال نہ رکھتے ہوئے شدید ہلڑ بازی کی گئی۔ صورتحال مزید خراب ہوئی تو سپیکر اسد قیصر نے غصے میں آتے ہوئے اجلاس ہی ملتوی کر دیا۔سپیکر اسد قیصرنے کہا کہ ایوان کو تب تک نہیں چلاؤں گا جب تک حکومت اور اپوزیشن ترجیحات طے نہ کر لے۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ بوتل پھینکنے سے معزز رکن زخمی ہوا، اجلاس کل بارہ بجے تک ملتوی کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ ن لیگی غنڈے نے تحریک انصاف کے ایم این اے اکرم چیمہ پر حملہ کیا ہے
