اسلام آباد: (نمائندہ نیوز ٹو یو) سپریم کو رٹ نےپاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت چاہتی ہے کہ خورشید شاہ کیلئے ہائی کورٹ کا دروازہ بند نہ ہو۔ درخواست خارج کی تو خورشید شاہ کے پاس کوئی آپشن نہیں بچے گا۔ مناسب ہوگا درخواست ضمانت واپس لیکر ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ ہائی کورٹ سے کیس خارج ہوا تو میرٹ سمیت تمام نقاط پر اپیل سنیں گے۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماہ خورشید شاہ اور ان کے اہل خانہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اس موقع پر سید خورشید شاہ کی اہلیہ طلعت بی بی، گلناز بیگم اور بیٹا فرخ شاہ سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی نئیر بخاری اور شیری رحمان بھی کمرہ عدالت میں موجود۔خورشید شاہ کے وکیل مخدوم علی خان نے درخواست ضمانت واپس لینے کیلئے عدالت سے مہلت کی ا ستد عا کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ سے مشاورت کے بعد درخواست واپس لینے سے آگاہ کروں گا جسٹس سردار طارق نے استفسار کیا کہ خورشید شاہ کے اہلخانہ نے کتنے غیر ملکی دورے کئے نیب کے مطابق 140 غیرملکی دورے کیے ہیں جس پر وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ سفری اخراجات ریفرنس کا حصہ نہیں ہے۔ سفری اخراجات کا نیب نے الزام ہی عائد نہیں کیا۔ سفری اخراجات سے متعلق ایک بھی لفظ ریفرنس کا حصہ نہیں۔ جسٹس سردار طارق نے استفسار کیا کہ فیملی ممبران کی خودمختاری سے متعلق کیا کہیں گے جس پر وکیل نے کہا کہ اہلخانہ کب تک زیرکفالت تھے ٹیکس گوشواروں میں واضح ہے۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ فیصلوں میں تاخیر کے ذمہ دار ملزمان بھی ہوتے ہیں۔ عدالت نے ہر پہلو کو دیکھ کر ہی کوئی فیصلہ کرتی ہے،۔جسٹس سردار طارق نے کہا کہ فیصلے میں تاخیر پر ضمانت کا نقطہ ہائی کورٹ میں نہیں اٹھایا گیا۔جو نقاط ہائی کورٹ میں نہیں اٹھائے گئے یہاں کیسے اٹھائے جا سکتے۔ مخدوم علی خان نے کہا کہ سپریم کورٹ حقائق کو خود بھی دیکھ سکتی ہے،جسٹس سردار طارق نے کہا کہ خورشید شاہ اپنے لئے ہائی کورٹ کا دروازہ بند نہ کریں۔ ممکن ہے عدالت فیصلے میں تاخیر کے نقطے کا جائزہ نہ لے بہتر ہوگا ہارڈشپ کے نقطے پر پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔عدالت چاہتی ہے خورشید شاہ کیلئے ہائی کورٹ کا دروازہ بند، نہ ہو۔ یہاں سے درخواست خارج ہو گی تو خورشید شاہ کے پاس کوئی آپشن نہیں بچے گا۔ عدالت نے خورشید شاہ سمیت ان کے بیٹے کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی کل تک ملتوی کر دی خورشید شاہ کی بیگمات کی ضمانت منسوخی پر سماعت بعد میں ہوگی
