دارالحکومت کے شہریوں کے لیے خوشخبری، اگست میں شہر کھول دیا جائے گا، ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) ڈپٹی کمشنراسلام ۤآباد حمزہ شفقات نے نیوز ٹو یو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے کہا کہ اسلام آباد میں کورونا کی تین لہریں آئیں ۔ پہلی لہر مارچ 2020 میں شروع ہوئی، دوسری لہر سردیوں میں اور تیسری لہر رمضان   سے پہلے شروع ہوئی اور اب بھی برقرار ہے۔پہلی لہر کے دوران سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وائرس  پر کیسے قابو پایا جائے پھر ہم نے قرنطینہ سینٹرز بنائے اور ہم نے تربیت لی کہ لوگوں کو کیسے قرنطینہ میں رکھنا ہے، پی سی آر کیسے کرنی ہے۔ ہوائی اڈوں پر لوگوں کو پہلے قرنطینہ رکھنا ہے اور ان کی ٹیسٹنگ، ٹریکنگ اور ٹریسنگ کرنی ہے۔ان کا مزید یہ کہنا تھا کہ ھمارے پاس وسائل کی کمی تھی مگر ھم نے بہت جدوجہد کر کے ایس او پیز بنائے اور نافذ کروائے۔پہلی لہر میں اسلام آباد میں کم کیسز اور کم اموات تھیں۔ ھسپتالوں میں بھی ھم نے رش نہیں ھونے دیا۔دوسری لہر میں بھی تقریباً یہی صورتحال تھی۔لیکن تیسری لہر میں  رمضان   میں روزانہ کی بنیاد پر 800 کیسز ہو رہے تھے اور میں خود بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گیا تھا۔ رمضان  میں ہم نے ایس او پیز پر عمل درآمد کروا کر اور ویکسینیشن سینٹر بنا کر کورونا کم کیا جو کیسز روزانہ کی بنیاد پر 800 تھے اب وہ 80 ہو گئے ہیں رمضان  میں وائرس پھیلنے کی شرح 16 فیصد ہو گئی تھی اور اب 2 فیصد رہ گئی ہے ۔ تقریباً2 لاکھ 75 ہزار لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے ۔ اگلے 2 سے 3 مہینوں میں اسلام آباد کے تمام عوام کو ویکسین لگ جائے گی اور زندگی معمول کے مطابق آ جائے گی ۔ اسلام آباد میں 16 ویکسینیشن مراکز بنائے گئے ہیں ۔ سب سے بڑا ویکسینیشن سنٹرایف نائن سیٹیزن کلب میں بنایا ہے جس میں بین الاقوامی معیار کی سہولیات موجود ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر ہم تقریباً20،000 لوگوں کو ویکسین لگا رہے ہیں۔ایک مہینے میں تقریباً 2 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگا دی گئی ہے ۔ 22 لاکھ کی آبادی میں 12 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگانی ہے ۔ امید ہے کہ اگست تک تمام لوگوں کو ویکسین لگ جائے گی اور پھر ہم زندگی معمول کے مطابق گزار سکیں گے ۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے امید ظاہر کی کہ اگست میں تمام سیکٹرز ، سینما گھر اور سکولز کھول دیئے جائیں گے ۔ حمزہ شفقات کا مزید یہ کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں کہ اب کورونا وائرس کی کوئی نئی لہر نہیں آئے گی اور زندگی معمول کے مطابق گزار سکیں گے ۔ ائرپورٹس پر ٹیسٹنگ ، ٹریکنگ اور ٹریسنگ جاری ہے تا کہ کوئی نیا وائرس نا آ سکے ۔ اس ویکسین کا فائدہ یہ ہے کہ لوگ تشویشناک حالت میں نہیں ہوں گے تاہم وائرس پھیلنے کا خدشہ بہر حال رہے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں