روئی کا بھاؤ تاریخی بلندی پر جا پہنچا،فی من 14000 روپے ہو گیا

کراچی :ملک میں روئی کا بھاؤ فی من 14000 روپے 11 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، پھٹی کا ریٹ بھی 6400 روپے کی تاریخی بلندی پر جا پہنچا ہے۔ نئی سیزن کی روئی کی آمد روز بہ روز بڑھتی جارہی ہے جس کا بھاؤ شروع میں فی من 12500 روپے شروع ہوا تھا، اس کے بعد سندھ کی روئی 12000 تا 12200 روپے تک فروخت ہوئی تھی، لیکن جمعرات کے دن اچانک روئی کا بھاؤ 1000 روپے بڑھ کر تقریباً نئی فصل کی روئی کا کاروبار 13000 تا 13100 روپے کی بلند ترین سطح پہنچ گیا۔ہفتہ کے روز بورے والا کی ایک جننگ فیکٹری نے روئی کی 200 گانٹھیں 14000 روپے کی 11 سال کی بلند ترین سطح پر فروخت کیں، اس کے ساتھ ساتھ پھٹی کا ریٹ بھی بڑھ کر فی 40 کلو 5800 تا 6300 روپے تک فروخت ہوئی اور بنولہ بھی فی من 2300 تا 2500 روپے تک فروخت ہوا۔ اب تک سندھ میں نئی فصل کی روئی کی تقریباً 2000 گانٹھوں کی ڈلیوری ہوچکی ہے ،جبکہ ایڈوانس میں تقریباً 1000 تا 1200 گانٹھوں کے سودے ہوچکے ہیں۔فیڈرل ایگریکلچر کمیٹی نے نئی فصل کی روئی کا پیداواری تخمینہ ایک کروڑ پانچ لاکھ گانٹھوں کا لگایا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ 40 لاکھ ایکڑ رقبہ پنجاب میں ہے جس سے تقریباً ساٹھ لاکھ گانٹھیں پیدا ہوں گی اور سندھ میں 17 لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس اگانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ فی من 12300 روپے کے بھاؤ پر مستحکم رکھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں