سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی اے سے رپورٹ طلب کر لی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے دو ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اور ڈی جی پی ٹی اے عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے استفسار کیاکہ گستاخانہ مواد کی تشہیر کے خلاف ایف آئی اے نے اب تک کیا کاروائی کی؟ پی ٹی اے گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے۔ گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث مجرمان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے۔ اظہار رائے سے متعلق مغرب کا ہمیشہ سے دوہرا معیار رہا ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اپنے مذہب اور مقدس ہستیوں کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے کہاکہ گستاخانہ مواد کی تشہیر کے حوالے سے اب تک بیس سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ 6 درخواستوں پر ایف آئی اے اسلام آباد اور سات درخواستوں پر ایف آئی اے راولپنڈی میں انکوائری جاری ہے،ڈی جی پی ٹی اے نے بتایاکہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کو روکنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں،یوٹیوب، فیس بک اور ٹویٹر سمیت دیگر سوشل میڈیا گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے کے لیے تعاون نہیں کر رہے۔  وزارت خارجہ کو گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کرنے کے لئے خط لکھا ہے۔ عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ کیس کی مزید سماعت 23 جولائی تک کے لئے ملتوی کردی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں