سپریم کورٹ نے بولان میڈیکل کمپلیکس کے ایم ایس کی جانب سے ضمانت کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی

اسلام آباد (نمائندہ نیوز ٹویو ) سپریم کورٹ نے بولا ن میڈیکل کمپلیکس کو ئٹہ کے میڈ یکل سپرینٹینڈینٹ عبدا لغفار بلوچ کی جانب سے ضمانت کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی ہے عبدا لغفار کے خلاف نیب نے ویکیسن کی خریداری میں کرپشن کے حوالے ریفرنس دا ئر کر رکھا ہے

 بدھ کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نےبولان میڈیکل کمپلکس کوئٹہ کے ایم ایس عبدالغفار بلوچ کی درخواست ضمانت کی  سماعت ہو ئی درخواست گزار کے وکیل کامران مرتضیٰ نے دلا ئل دیتے ہو ئے کہا کہ میں نیب کے لگائے گئے تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں جس پر جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ کیا آپ اپنے سارے دستاویزات پر دستخط کے باوجود انکار کر رہے ہیں اس پر پرا سکیوٹر نیب نے کہا کہ میڈیکل کمپلکس کے ایم ایس کے طور پر انہوں نے ایمرجنسی خرید کی سمری بھیجی جس پر جسٹس ا مین ا لدین خان نے پو چھا کہ ویکسین 4 کروڑ کی خریدی گئی، نیب نے ریفرنس 6 کروڑ کا کیوں بنایا؟ پرا سکیوٹرنیب نے کہا کہ ریفرنس یہ ہے کہ انہوں نے 11 چیکس کے ذریعے نجی کمپنی کو ادائیگی کی ایم ایس نے فراڈ کیا، کسی ویکسین کی ضرورت نہیں تھی جو خریدی گئی ، جسٹس منیب اخترنے کہا کہ آپ اتنی اہم پوسٹ پر تھے کسی بھی وقت تبادلے کا آرڈر ہو سکتا ت پاکستانی بیروکریسی میں کسی بھی وقت افسران کے تبادلے ہو جاتے ہیں ایک بیوروکریٹ ایسا ریکارڈ کیوں چھوڑے گا کہ کوئی بھی اٹھ کر اس کے پیچھے پڑ جائے؟جسٹس عمر عطا بندیا ل نے استفسار کیا کہ آپ کو 46 ملین مختص کیے گئے تھے آپ نے 61 ملین کی ادائیگیاں کی ہیں آپ کی غیر ذمہ داری کی وجہ سے عوام کا پیسہ ضائع کیا گیا اس پر درخواست گزار کے و کیل نے کہا کہ کیس میں سیکریٹری ہیلتھ سمیت دیگر افراد بھی ملوث تھے، ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئیمیرا موکل 7 ماہ سے حراست میں ہے، اب تک نیب نے 49 میں سے صرف 10 گواہوں کے بیان قلمبند کئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں