اسلام آباد (نیوز ٹو یو) سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی پارک ویو ہاوسنگ سوسائٹی این او سی بحالی کیس میں سی ڈی اے اور پارک ویو ہاوسنگ سوسائٹی کو علاقے کا مکمل نقشہ پیش کرنے کا حکم دے دیااور ساتھ ہی عدالت نے پا رک ویو سوسائٹی کو سڑک سے مسلح گارڈز اور بیرئیر ہٹانے کا بھی حکم دے دیا ہے جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی عدالت نے کہا کہ پارک ویو سو سا ئٹی سے متعلق عدالت کو فراہم کردہ نقشوں میں تضاد ہےاصل مسئلے کو سمجھنے کے لیے مکمل اور صحیح نقشہ فراہم کرنا ضروری ہے پارک ویو کے وکیل نے عدالت کو بتا یا کہ سی ڈی اے کے مطابق ان کی مختض کردہ جگہ پر سڑک تعمیر نہیں کی سی ڈی اے کی مختص جگہ کا قبضہ ہی نہیں تو سڑک کیسے بنائیں؟ایڈیشنل ا ٹا رنی جنرل نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے بقول پارک ویو نے انکی پانچ کنال اراضی پر قبضہ کر رکھا ہےپارک ویو نے سی ڈی اے کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اپارٹمنٹس کیلئے مختص جگہ پر سڑک بنائی گئی اس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ تعمیرات ہوتے وقت تمام ادارے خاموش رہتے ہیں جسٹس منیب اختر نے سوال کیا کہ سڑک بن رہی تھی تب سی ڈی اے سو رہا تھا؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کیس میں حقائق کو متنازع بنایا جا رہا ہے جبکہ عدالت میں موجود مقا می رہا ئشی نے بتایا کہ پارک ویو نے تعمیر شدہ سڑک پر مسلح افراد بٹھا رکھے ہیں عدالت نے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی
