فاطمہ جناح یونیورسٹی کا طالبات سے آن لا ئن پیپر لینے سے انکار،طالبات کی نعرےبازی اوراحتجاج،حکومتی پا لیسی پر عمل پیراہیں،یو نیورسٹی ترجمان

راولپنڈی (نمائندہ نیوزٹویو) فاطمہ جناح یونیورسٹی کی طالبات آن لائن پیپرز لینے کا مطالبہ لے کر ایکبار پھر احتجاج شروع کردیا ۔احتجاجی طالبات کی یونیورسٹی کے مرکزی دروازے کے باہر جمع ہوکر نعرے بازی اس موقع پر خواتین پولیس کی بھاری نفری بھی موقعہ پر موجود تھی واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یونیورسٹی کی طالبات کے احتجاج کی مختلف پوسٹ سامنے آنے پر پولیس بھی متحرک ہوگئی تھی دوران احتجاج ڈی ایس پی اعجاز اور طالبات کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی جس میں ڈی ایس اپی کا طالبات کو دھمکی دیتے ہوئے کہناتھا اپنے باپ کا بیٹا نہیں اگر آپ کو حوالات میں بند نہ کیا تو ۔۔جس پر سوشل میڈیا صارفین نے پولیس افسر کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ۔۔ ترجمان فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی ایک سرکاری تعلیمی ادارہ ہے جو حکومت پاکستان کی ہدایات اور پالیسی پر عمل پیرا ہے وفاقی وزارت تعلیم نے 7 جون سے ان کیمپس کلاسز کی ہدایت کر رکھی ہے فاطمہ جناح 15 جون سے آن کیمپس امتحانات کا انعقاد کر رہا ہے، کچھ طلباء کو امتحانات کے حوالے سے تحفظات تھے جنہیں چند روز قبل سنا بھی گیا تھا یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء کے تحفظات کو حل کیا جس پر ان کی جانب سے اطمینان بھی ظاہر کیا گیا۔ بعض بیرونی عناصر طلباء کو کیمپس میں امتحانات کے انعقاد کے خلاف بھڑکا رہے ہیں جس پر گہری نظر ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں