وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے ملک کو درپیش ماحولیاتی مسائل کی نشان دہی کردی۔اسلام آباد میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں اس وقت ہیٹ ویو آئی ہوئی ہے اور دنیا میں اس وقت سب سے گرم ترین علاقہ پاکستان بن چکا ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ پاکستان میں اس وقت جو ہیٹ ویو ہے وہ دوسرے ممالک کی زہریلی گیسز کی وجہ سے ہے۔ملک امین نے کہا کہ اس وقت موسم بدل رہے ہیں اور ہوائیں رخ تبدیل کر رہی ہیں، اس سے نمٹنے کے لئے ہمیں اقدامات کرتے ہوئے درخت لگانا ہونگے۔ملک امین نے بتایا کہ پاکستان کے ہمالیہ پہاڑ دنیا کے سب سے زیادہ گرم علاقے بن رہے ہیں۔ اسپین میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ان علاقوں میں دوسری دنیا سے زیادہ گرمی پڑے گی۔ معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ ان مقامات پر زمین نہیں ہے اس لئے وہاں درخت نہیں لگاسکتے اورایک چیلنج بن چکا ہے۔ یہ جگہ ہمارے پانی کا ذخیرہ بھی ہے اور یہاں سے ہی ہمیں پانی میسرآرہا ہے۔معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی نے بتایا کہ جب ہم آئے تھے تو وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بجٹ 40 کروڑ روپے تھا۔پچھلے سال ہم نے اسے 4 ارب روپے کروایا اور اس سال ماحولیات کے لیے 14 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بچانے کے لئے اپنا بجٹ بڑھا رہے ہیں اور صرف دوسرے ممالک پر انحصار نہیں کررہے ہیں۔درخت لگانے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بلین ٹری سونامی صرف مقامی درجہ حرارت کو کنٹرول کررہا ہے۔ اگر10 ارب بھی درخت لگ جائیں تو یہ شائد یہ ممکن نہ ہو کہ درجہ حرارت کنٹرول ہو۔انھوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت چاہتی ہے کہ گلگت بلتستان میں جو ہوٹلز تعمیر ہورہے ہیں ان کو سرسبز کیا جائے اور ریگولیٹ بھی کیا جائے۔
