نیب کے تمام کیسز جھوٹے ہیں ، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ احتساب کا نام نہاد عمل جاری ہے ہم بھی ہر بار پیش ہوجاتے ہیں۔ کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ عوامی نمائندے جن پر کیسز ہیں ان کے خلاف الزامات کیا ہیں۔ نیب کے تمام کیسز جھوٹے ہیں جن کیسز میں ہے کچھ نہیں، کچھ نہ ملے تو بے نامی لے آتے ہیں، اثاثے یا منی لانڈرنگ لے آتے ہیں۔ چیئرمین نیب کو ان چیزوں کا کچھ علم نہیں انہیں جواب دینا ہو گا۔ انتخابی اصلاحات کی بات پارلیمانی نظام کے بجائے صدارتی نظام کے نفاز کے لیے کی جارہی ہے۔ پاکستان صرف پارلیمانی نظام پر چل سکتا ہے۔ صدارتی نظام کے حامی ملک کے خیرخواہ نہیں۔ آئین پر چلنے سے ملک کے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔ انتخابی اصلاحات الیکشن چوری کے لیے کی جارہی ہیں۔ جس ملک میں الیکشن چوری ہوتا کہ اس ملک میں الیکٹرانک نظام نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہاکہ بات بجٹ کی ہوتو اسمبکی کے اندر دنگل ہوتا ہے اور سپیکر خاموش بیٹھا رہتاہے۔عوام کی بات کرنے کے دوران کتابوں سے حملہ ہوتا ہے گالی گلوچ ہوتا ہے۔ میں نے بجٹ کیلئے جھوٹ کا لفظ استعمال کیا وزیر خزانہ ناراض ہو گئےاس موقع پر شاہد خاقان نے بجٹ کیلئے جھوٹ کا لفظ واپس لیتے ہوئے کہاکہ میں اس بجٹ کیلئے جھوٹ کی جگہ غلط بیانی کا لفظ رکھ دیتا ہوں۔  اشیائے خوردونوش کی قیمت میں کمی ہو گی ایسا کوئی لفظ بھی بجٹ میں ہے؟ ڈیڑھ گھنٹے کی تقریر میں وزیر خزانہ نے غریب کو ریلیف دینے کی بات نہیں کی،حکومت نے ریلیف دینے کی کوشش ہی چھوڑ دی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ جس ملک میں الیکشن چوری ہوتا ہو وہاں کون سے انتخابی اصلاحات،مجوزہ اصلاحات مستقبل میں دھاندلی میں آسانی کیلئے ہیں۔ یہ سب پارلیمان نظام کو ختم کر کے صدارتی نظام لانے کی کوشش ہے۔ ہمارا ملک ٹوٹا تو صدارتی نظام کی وجہ سے ٹوٹا۔ الیکشن چوری کرنا چھوڑ دیں سب ٹھیک ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف صدر ، میں سینئر نائب صدر اور مریم نواز نائب صدر ہیں، جب بھی پارٹی کو ضروت ہو شہباز شریف بولتے ہیں، اصل چیز ہمارا بیانیہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں