ڈہرکی (نمائندہ نیوزٹویو)ڈہرکی کے قریب 2 ٹرینوں میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں اب تک جاں بحق ہونے والے مسافروں کی تعداد 50ہو گئی ہے جبکہ 100سے ز ائد زخمی مختلف ہسپتالوں میں ابھی زیر علاج ہیں منگل کی صبح ملت ایکسپریس کی بوگیاں الٹ کر دوسرے ٹریک پر جاگریں تھیں جس کے بعد مخالف سمت سے آنے والی سرسید ایکسپریس ان بوگیوں سے ٹکرا گئی۔ امدادی کارروائیاں ابھی بھی جاری ہیں، جس میں پاک فوج اور رینجرز ،مو ٹروے پولیس ،ریسکیو1122،ریلوے اوراین ڈی ایم اے کی ٹیموں سمیت متعدد د اداروں کے رضا کار شریک ہیں۔ ترجمان ریلوے کے مطابق ٹرین حادثہ رات 3 بج کر 45 منٹ کے قریب ہوا، ملت ایکسپریس حادثے کے فوری بعد سرسید ایکسپریس ٹریک پر گری بوگیوں سے جاٹکرائی، ملت ایکسپریس کے ڈرائیور کو کمیونیکیشن سسٹم دستیاب ہے، سرسید ایکسپریس نے ولہار سٹیشن کو 3 بج کر 25 منٹ پر کراس کیا، ملت ایکسپریس نے ڈہرکی کو 3 بج کر 30 منٹ پر چھوڑا، ماچھی گوٹھ سے ڈہرکی تک ٹریک بوسیدہ اور مرمت کرنے والا ہے۔دوسری جانب ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان نے کہا ہے کہ ٹرین حادثے کے 72 سے زائد زخمیوں کو اسپتال لایا گیا تھا زخمیوں میں سے 6 کی حالت نازک ہے۔ ڈپٹی کمشنر کے مطابق اس وقت شیخ زید اسپتال میں 37 اور ٹی ایچ کیو اسپتال صادق آباد میں 2 زخمی زیر علاج ہیں ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ معمولی زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔سندھ کے ضلع گھوٹکی کے علاقے ڈہرکی میں ملت اور سرسید ایکسپریس کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجےکم ازکم چالیس 50افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں تصادم اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ متعدد مسافروں کو ٹرین کی بوگیاں کاٹ کر نکالا گیا ہے لیکن ساتھ ہی اس بات کا مکمل خیال رکھا گیا ہے کہ کسی دبے ہوئے مسافر کو نقصان نہ پہنچے۔ ٹرینوں کے درمیان ہونے والے حوفناک تصادم کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہو گئی خدشہ ہے کہ کئی مسافر اب بھی بوگیوں میں پھنسے ہو ئے ہیں
