اسلام آباد(پارلیمانی ڈائری/اصغر چوہدری)نجی ٹی وی چینل پہ معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب فردوس عاشق اعوان کے تھپڑ کی گونج پارلیمان میں جاپہنچی،متاثرہ ایم این اے کے فریاد نقار خانے میں طوطی کی آواز ثابت ہوئی،اپوزیشن کے جارحانہ انداز نے حکمران اتحاد کے چھکے چھڑا دئیے،بار بار کورم کی نشاندہی ،حکومت نے مشکل سے ایوان کو ّّہاوس ان آرڈرٗٗ رکھا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت شروع ہوا تو تلاوت کلام پاک ،نعت رسول مقبولﷺ اور قومی ترانے کے بعد پیپلز پارٹی کے ایم این اے قادر مندوخیل اپنی نشست پہ کھڑے ہو گے اور بولنے کی اجازت چاہی تاہم اسپیکر نے فلور ایجنڈے کی تکیمل کے لیئے ایک اور فاضل رکن کو دے دیا اس دوران اپوزیشن کی خاتون رکن نے کورم کی ناشندہی کی تاہم اسپیکر نے اسے بھی سی ان سنی کر دیا۔پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب سے مسلسل شور کے بعد اسپیکر نے فلور متاثرہ ایم این اے قادر مندوخیل کو دیا تو انہوں نے اپنی توپوں کا رخ فردوس واشق اعوان کی جانب رکھنے کے بجائے براہ راست وزیر اعظم عمران خان کا نام لیتے ہوئے کہا کہ یہ عمران خان کی تربیت ہے انکی بات مکمل ہی نہیں ہوئی تھی کہ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان اپنی نشست پہ کھڑے ہوگے جس پر اسپیکر نے فلور انہیں دی دیا۔پیپلز پارٹی کے ایم این اے قادر مندوخیل فریاد لے کر اسپیکر ڈائس کے پاس آئے اور کہا کہ آپ کے ایک ایم این اے کے ساتھ یہ ہوا ہے آپ کاروائی کریں جس پر اسپیکر نے کہاکہ آپ درخواست دیں میں قانون کے مطابق کاروائی کروں گا اس دوران پیپلز پارٹی کے ایم این ایز اسپیکر ڈائس کی جانب آئے اور فاضل رکن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی توجہ مبذول کروائی ۔اسپیکر کی جانب سے گنتی کروانے کے اعلان کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان ایوان سے چلے گے ۔گنتی کے عمل کو لٹکایا گیا اس دوران کورم بڑی مشکل سے پورا ہوا جس کے بعد ایوان کی کاروائی دوبارہ شروع ہوئی تو مسلم لیگ ن کے مرتضیٰ جاوید عباسی نے کورم کی نشاندہی کرکے ایوان کی کاروائی میں خلل ڈال دیا ۔تاہم کورم کی گنتی پہ کورم پورا نکلا ۔ایوان میں حکومتی اتحادیوں کی مجموعی تعداد 178 ہے تاہم کورم کے لیئے مطلوبہ تعداد 86 بھی برقرار رکھنا خاصا مشکل رہا ہے ۔ دوسری جانب پارلیمانی راہداریوں میں بھی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا تھپڑ موضوع بحث رہا ہے ،سابق سینٹر سعید الحسن مندوخیل نے اس پہ سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ قادر مندوخیل کی غلطی ہے وہ ڈاکٹر فردوس عاشق کے ساتھ بیٹھا ہی کیوں تھا ۔۔
