عوام پر مزید بوجھ،پا کستان آئندہ ما لی سال میں 3738ارب روپےکاقرضہ لے گا

اسلام آباد (نیوزٹویو)آئندہ مالی سال میں حکومت نے مجموعی طور پر 3ہزار 738ارب روپے کا قرضہ لینے کی منصوبہ بندی کی ہے بجٹ دستاویزات کے مطابق حکومت 1 ہزار 246 ارب روپے غیرملکی قرض جبکہ اندرون ملک سٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں سے 2 ہزار492 ارب روپے کاقرض لےگی حکومت نے مالی سال 22-2021 کیل کیلئے8 ہزار 487 ارب روپے رکھے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ کےلیے 2 ہزار 102 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں سے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم900 ارب اور صوبوں کیلئے1ہزار 202 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ دفاع کیلئے 1373 ارب ، سود کی ادائیگیوں کیلئے 3 ہزار 60 ارب، تنخواہوں اور پنشن کیلئے 160 ارب، صوبوں کو این ایف سی کے تحت ایک ہزار186 ارب، صحت کیلئے 30 ارب اور ہائیرایجوکیشن کیلئے 44 ارب مختص کیے ہیں آزاد کشمیرکا بجٹ 54 ارب سے بڑھا کر60 ارب کردیا گیا۔ گلگت بلتستان کا بجٹ32 ار ب سے بڑھاکر47 ارب کردیا گیا ہےامن عامہ کیلئے 178 ارب، ماحولیاتی تحفظ کیلئے 43 کروڑروپے، صحت کیلئے 28 ارب، تفریح ،ثقافت اور مذہبی امورکیلئے 10 ارب مختص کیے گئے ہیں۔ضم شدہ قبائلی اضلا ع کے لیے 54ارب روپے جنوبی بلوچستان کی ترقی کے لیے 20ارب روپے،گلگت بلتستان کے منصوبوں کے لیے 40ارب روپے،اور سندھ کے 14اضلاع کے لیے 19ارب روپے رکھے گئے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں