اسلام آباد (نمائندہ نیوز ٹویو)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر ترین رہنما خورشید شاہ نے مزید کچھ عرصہ جیل میں گزارنے کا فیصلہ کرتے ہوئےعدا لت عظمیٰ سے اپنی درخواست ضمانت واپس لے لی ہےسپریم کورٹ نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹادی خورشید شاہ ہارڈشپ کی بنیاد پر ضمانت کے لیے اب ہائی کورٹ سے رجوع کریں گےعدالت نے سندھ ہا ئیکورٹ کوہدایت کی ہے کہ وہ30 دنوں میں ضمانت کی درخواست پر فیصلہ کرے جسٹس سردار طارق نے کہا نیب کے مطابق تحقیقات جاری ہیں اور ضمنی ریفرنس آئے گا۔ کیا تفتیشی افسر کو معلوم ہے کہ ضمنی ریفرنس کا نتیجہ کیا ہوگا؟تفتیشی افسر نےعدالت کو بتایاکہ تفتیش مکمل ہوچکی ہے ضمنی ریفرنس جلد دائر ہوجائے گا جس پر جسٹس سردار طارق نے کہا کہ ضمنی ریفرنس کا مطلب ہے فرد جرم دوبارہ عائد ہوگی۔فرد جرم دوبارہ عائد ہوئی تو ازسرنو ٹرائل ہوگا۔ دو سال بعد ازسرنو ٹرائل کا مطلب ہے ہارڈشپ معاملے پر ضمانت پکی انہوں نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے نیب ملزمان کی ملی بھگت سے سب کچھ کرتا ہے۔ نیب کے ان اقدامات کا مقصد ملزمان کو فائدہ پہنچانا ہے
دوسری جانب کوخورشید شاہ کے بیٹے اوررکن سندھ ا سمبلی فرخ شاہ کی درخواست ضمانت پرسماعت پیر تک ملتوی کر دی گئی فرخ شاہ کے کیس میں معاون وکیل نے عدالت سے ا ستد عا کی کہ فاروق ایچ نائیک کو فوڈ پوائزنگ ہوگئی ہے۔فاروق نائیک نے درخواست کی ہے کہ فرخ شاہ معاملہ بھی دیگر مقدمات کے ساتھ ہی لگایا جائے جس پر جسٹس سردارطارق نے کہا کہ فاروق نائیک صاحب کو بتا دیا تھا کہ وہ ضمانتی منسوخی ہے اور یہ عبوری ضمانت ہے انہوں نے استفسار کیا کہ کیا فرخ شاہ عدالت میں آج موجود ہیں جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ ہم کیس پیر تک ملتوی کر رہے ہیں اگر فاروق ایچ نائیک صاحب پیر کو عدالت پیش ہوسکتے ہیں تو ٹھیک نہیں تو آپ نیا وکیل کریں وا ضح رہے کہ نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کے خلاف ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ریفرنس دائر کر رکھا ہےریفرنس میں خورشید شاہ کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں۔ خورشید شاہ کے بیٹے ایم پی اے فرخ شاہ، زیرک شاہ، بھتیجے صوبائی وزیر اویس شاہ کا نام بھی شامل ہے نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کی چھ سوایکڑ زرعی زمین، پلاٹس، بنگلے اور بینک بیلنس بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے حوالے سے 7 اگست2019 سے تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔