کراچی: (نیوز ڈیسک) محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا کہ شہر قائد میں جون کا مہینہ شدید گرمی کا ہوگا۔ ماہر ماحولیات رفیع الحق نے موسم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں کلائمٹ چینج یعنی موسم میں تغیرات پیدا ہونا تو ایک حقیقت ہے لیکن ہماری سرگرمیاں بھی اسے بڑھاوا دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے شہر کراچی کی شامیں نہایت خوبصورت ہوا کرتی تھیں جب ٹھنڈی ہوائیں چلتی تھیں، لیکن ہم نے بے تحاشہ اور کثیر المنزلہ تعمیرات کر کے ہوا کی آمد و رفت کو روک دیا ہے۔ رفیع الحق کا کہنا تھا کہ عمومی خیال ہے کہ شہروں میں اربن فاریسٹ لگا لینا کافی ہے لیکن یہ ایک غلط فہمی ہے۔ اربن فاریسٹ سب سے پہلے جاپان میں متعارف کروایا گیا تھا جہاں کا موسم ہمارے موسم سے مختلف ہے، وہاں باقاعدگی سے بارشیں ہوتی ہیں جن کی وجہ سے ان شہری جنگلات کو پھلنے پھولنے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے شہر کی صورتحال مختلف ہے، ہم نے فطرت کے ساتھ بہت چھیڑ چھاڑ کی ہے، جنگل کو کاٹ کر شہر بنا دیا ہے اور اب شہر میں جنگلات اگانا چاہ رہے ہیں۔ رفیع الحق کا کہنا تھا کہ جب بارش ہوتی ہے تب شہر کے لیے صورتحال اور بھی خراب ہوجاتی ہے کیونکہ ہم نے نالوں میں یا تو درخت اگا دیے ہیں یا پھر انہیں کچرا کنڈی بنا کر رکھ دیا ہے، اس کی وجہ سے پانی کو نکاسی کا راستہ نہیں ملتا ہے۔ دوسری جانب کراچی میں ہر سال بڑی بڑی شجر کاری مہمات کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن ہر منصوبہ اس لیے ناکام ہوجاتا ہے کیونکہ پھر ان ننھے پودوں کی حفاظت نہیں کی جاتی ہے۔ رفیع الحق کا کہنا تھا کہ فطرت کے ساتھ توازن میں رہنا ضروری ہے اور ہر چیز کو مناسب طریقے اور منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دینا ضروری ہے۔
