گرمی کی شدت کے باعث مارگلہ ہلز پر آگ لگی یا کوئی اور وجہ، تفتیش جاری ہے، ڈی سی اسلام آباد

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے نیوز ٹو یو سپیشل میں مارگلہ ہلزپر لگنے والی آگ کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگ جاتی ہے ۔ لوگ کہتے ہیں کہ ٹمبرمافیا اور جنگلات والے مل کر آگ لگاتے ہیں لیکن میں خود موقع پر گیا ہوں اور آگ بھجانے کے عمل کی خود نگرانی کی ہے ۔ ایک میٹنگ بھی رکھی ہے جس میں وائلڈ لائف والوں کو بلایا ہے ۔ پاکستان کے محکمہ جنگلات اور ماحولیات کے لوگوں کو بھی بلایا ۔ میں لوگوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ سازش نہیں ہے ۔ ہم نے دیکھا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں مئی کے مہینے میں درجہ حرارت 30 ڈگری تھا لیکن اس مرتبہ مئی میں درجہ حرارت 43 ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 43 ڈگری تک درجہ حرارت جائے اور پائن کا درخت ہو تو ایسے ہی ہوتا ہے کہ ہم چولہے پر بیٹھے ہیں کیونکہ پائن کا درخت ایک ماچس ہے زرا سی رگڑ لگنے سے اس میں آگ لگ جاتی ہے ۔ میرے سامنے اسی وجہ سے خودبخود آگ لگی ہے لیکن پھر بھی اس میں شرارت کا عنصر بھی ہو سکتا ہے اس پر تفتیش جاری ہے۔  ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے عوام کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میرا عوام کو یہی پیغام ہے کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وائلڈ لائف کو کوئی نقصان پہنچا ہے اور نہ ہی کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں