آل پاکستان انجمن تاجران کی حکومت کو ٹریڈ لا ئسنسز کے نوٹس واپس نہ لینے پر احتجاج کی دھمکی

اسلام آباد(نیوزٹویو) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکریٹری خالد محمود چوہدری، جی نائن کے صدر راجہ جاوید اقبال، جی الیون کے صدر آفتاب گجر، جی ایٹ کے صدر راجہ خرم نیاز، جی سیون کے صدر سید الطاف حسین شاہ، جی سکس کے زاہد بٹ، ایف سیون جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز، ایف ایٹ مرکز کے صدر سردار طاہر محمود، جی ٹین کے ظفر اقبال گجر، بھارہ کہو مری روڈ کے صدر سید حسنین شاہ، گولڑہ مارکیٹ کے صدر فرحان خان نے کہا ہے کہ 19 فروری کو وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کی موجودگی میں تاجر نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے 104 اقسام کے ٹریڈ لائسنس کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ سابق مئیر نے یہ ہدایات ماننے سے انکار کردیا تھا۔ اب ایم سی آئی نے ٹریڈ لائسنس کے نوٹس جاری کیے ہیں جو وزیراعظم کے احکامات کی نفی ہے۔ جبکہ ایم سی آئی نے صرف 11 قسم کے چھوٹے کاروبار جن میں نائی، موچی اور درزی شامل ہیں کیلئے رعایت کی سمری تیار کی ہے۔ وزیراعظم کے سائے تلے ایم سی آئی ان کے احکامات ماننے کو تیار نہیں تو دوسرے صوبوں میں عمل درآمد کیسے ہو گا۔ جبکہ احکامات کے برعکس ایم سی آئی نے غیر قانونی طور پر کئی سو گنا اضافہ کردیا ہے۔ پاکستان بھر میں اشیاء خوردونوش کے علاوہ کسی بھی کاروبار کیلئے ٹریڈ لائسنس ضروری نہیں پر وفاقی دارالحکومت میں ایسا نہیں ہے۔ اسلام آباد میں پچاس یونین کونسلز ہیں جن میں سے صرف 16 شہری علاقے میں ہیں۔ جبکہ اکثریت نے صرف شہری علاقے کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریڈ لائسنس کے نوٹس واپس نہ لئے گئے تو تاجر برادری نہ صرف احتجاج کرے گی بلکہ ایم سی آئی کا بائیکاٹ بھی کرے گی۔ عنقریب لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ایم سی آئی کیلئے مجسٹریٹ نہیں ہے اس لئے چالان بھی غیر قانونی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ وہ اپنے احکامات پر عملدرآمد کروائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں