اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان ہے۔ تقریباً 9 ماہ بعد ڈالر 162.50 روپے کی سطح عبور کرگیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر پراچہ ایکسچینج ظفر پراچہ نے سماء ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئےبتایا کہ ممکن ہے کہ حکومت کا آئی ایم ایف سے پاکستانی کرنسی کی قدر میں کمی کرنے کا کوئی معاہدہ ہوا ہو تاکہ حکومت آئی ایم ایف سے قرض لینے کی شرائط کو پورا کرسکے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال پاکستان کی برآمدات، ترسیلات زر اور زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے تو روپے کی قدر میں کمی کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔چئیر پرسن فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوسٹن کے مطابق اشیائے خردونوش اور مشینری کی درآمدات کی مد میں درآمدکنندگان بڑی تعداد میں رقم کی ادائیگی کررہے۔ ڈالر کی طلب میں اضافے کے باعث اس کی قیمت بھی بڑھ رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں لاک ڈاون کے خطرے کے پیشِ نظر درآمد کنندگان بینکوں کے ذریعے بڑی تعداد میں لیٹر آف کریڈٹ کھلوا رہے ہیں، جس کے باعث بھی ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔
