امن کانفرنس کے لیے پاکستان نے 30 مختلف افغان مندوبین کو دعوت دے دی

اسلام آباد (نیوز ڈٰیسک) اسلام آباد میں ہونے والی امن کانفرنس کے لیے پاکستان نے 30 مختلف افغان مندوبین کو دعوت دے دی تاہم کانفرنس کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے جن مندوبین کو دعوت دی گئی انہیں اسپیشل پرواز کے ذریعے کل اسلام آباد لایا جائے گا جب کہ افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر منصور خان ان مندوبین کے ساتھ  ہوں گے۔ ذرائع کا کہناہےکہ افغان اعلیٰ قومی مفاہمتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ کو بھی دعوت دی ہے جب کہ سابق صدر حامد کرزئی کو بھی کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حزب اسلامی کے رہنما گل بدین حکمت یار بھی کانفرنس میں شرکت کریں گے جب کہ اسپیکر ولیسی جرگا میر رحمان رحمانی، چیئرمین ماسود فاونڈیشن احمد ولی، سابق نائب صدر احمد ضیاء مسعود سمیت کئی مندوبین کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ کانفرنس 3 روز جاری رہے گی جس کی کارروائی ان کیمرا ہوگی جب کہ کانفرنس سے وزیر اعظم عمران خان بھی خطاب کریں گے۔ دوسری جانب ترجمان طالبان کا کہنا ہےکہ اسلام آباد امن کانفرنس میں طالبان لیڈرز کو مدعو نہیں کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ اسلام آباد ہونے والی امن کانفرنس کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ ہے کیونکہ بعض افغان مندوبین دوحہ کانفرنس کے باعث اسلام آباد نہیں آسکیں گے۔ کابل میں پاکستان کے سفیر کانفرنس کے بروقت انعقاد کے لیے حتمی کوششیں کررہے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ ہم نے تیاریاں کررکھی ہیں مگر افغان قائدین تقسیم ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو تاریخ بھی بدل سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں