اسلام آباد (نیوزٹویو) داسو پا ور پراجیکٹ پر چین کی تعمیراتی کمپنی کی گاڑیوں کے حا دثے میں نو9چینی شہریوں اور دوا یف سی اہلکاروں سمیت تیرہ 13افراد جاں بحق جبکہ 27زخمی ہو گئے ان میں سے 13کی حالت تشویشناک ہے چین نےحادثے میں بس میں ہونے دھماکے کی مکمل تحقیقا ت کا مطالبہ کر دیا ہے جبکہ پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی ورکز کو لے کر جانے والی بس تکنیکی خرابی کے باعث گہری کھائی میں جا گری اور اس کے بعد گیس لیکج کے باعث بس میں دھاکہ بھی ہوا۔ اس واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں حادثہ کی وجہ جاننے کے لیے اپر کوہستان کی ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں ادھر اسلام آباد میں چینی سفیر نے اس حوالے سے وزیر دا خلہ سے ملاقات کی ہے دوسری جانب چیئرمین وا پڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) داسو پہنچ گئے۔ وزیرا علیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے اعلیٰ سطحٰی صوبائی وفد کو ہستان روانہ کر دیا ہےاعلی سطحی وفد میں کامران بنگش، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی خیبرپختونخوا شامل ہیں حا دثے میں ہونے والےزخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے سی ایم ایچ گلگت منتقل کر دیا گیا۔ جبکہ میتیں اسلام آباد منتقل کی جارہی ہیں۔ امدادی کارروائیوں میں فوری معاونت پر چیئرمین واپڈا نے پاکستان آرمی سے اظہار تشکر کیا ہے واپڈا کے ترجمان کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان کے علاقے برسین میں بس کے ’حادثے‘ میں چینی شہریوں سمیت 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان زاہو لیجیان نے پریس بریفنگ میں پاکستان سے کہا ہے کہ بس میں ہونے والے دھماکے کی مکمل تحقیقات کی جائیں جس میں چینی شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں پا کستان کے دفتر خارجہ نے نو چینی شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہپاکستان اور چین قریبی دوست اور بھائی ہیں۔ پاکستان چینی شہریوں، اداروں اور منصوبوں کی حفاظت کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہےاسسٹنٹ کمشنر داسو محمد عاصم عباسی نے کہا ہے کہ دھماکے کی آواز ضرور سنی گئی مگر ابھی تک بم دھماکے کے شواہد جیسے کہ چھرے وغیرہ ملنا یا آئی ای ڈی کے ثبوت نہیں ملے اس لیے اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
