سیکٹر ای الیون،منشیات اورفحاشی کے اڈے،آئی جی اسلام آباد کےلیےکھلاچیلنج بلاگ—–ملک نجیب

بلاگ —–ملک نجیب

وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ای الیون میں پیش آنے والا حالیہ واقعہ  پولیس کے اعلیٰ حکام کو بیدار نہ کر سکا ، سیکٹر ای الیون میں قدم قدم پر فحاشی سرعام نظر آتی ہے لیکن پولیس کے چھوٹے افسر مبینہ بھتہ وصول کر کے اعلیٰ حکام کو سب اچھا کی رپورٹ پیش کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سیکٹر ای الیون میں دن بدن فحاشی بڑھتی جا رہی ہے ، پولیس کی غفلت اور معاشرے کے ناسوروں کو کھلی چھوٹ کے باعث اسلام آباد کے شرفاء سیکٹر ای الیون کا رخ نہیں کرتے سیکٹر ای الیون کو اس قدر بدنام سیکٹر تصور کیا جاتا ہے کہ وہاں جانے والے کسی بھی شریف آدمی کو ایک مرتبہ شک کی نظر سے ضرور دیکھا جاتا ہے ، بلند و بالا عمارات کے فلیٹس ، چھتوں اور تہہ خانوں میں آئے روز شراب و کباب کی محفلیں سجتی ہیں ، ہر قسم کی شراب ، ہیروئن ، آئس ، چرس ، گولیاں اور ہر قسم کا نشہ فروخت کیا جا رہا ہے جو یونیورسٹیز کے طلبا اور نوجوان نسل کو تباہ کرنے میں کارگر ثابت ہو رہا ہے ۔ سیکٹر ای الیون میں داخل ہوتے ہی سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم نامے کی سر عام دھجیاں بکھری نظر آتی ہیں ، ڈانس پارٹیز کے لئے باقاعدہ انتظامات کئے جاتے ہیں اور ڈانس پارٹی کے مقام کے عین قریب پولیس کی ایک گاڑی سکیورٹی کے لئے مامور ہوتی ہے تاکہ کسی بھی بدانتظامی کو کنٹرول کیا جا سکے ۔ ایسی ہی ڈانس پارٹیز میں اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں کئی مرتبہ ناخوشگوار واقعات رونما ہو چکے ہیں اور کئی نوجوان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں لیکن پولیس اب بھی معاشرے کے ان ناسوروں کو تحفظ فراہم کرتی ہے ۔ پیرس ہائٹس کی بیسمنٹ میں دی ٹائیگا لانچ کے نام سے کیفے موجود ہے جہاں پر فحاشی سرعام ہے ، ملک ہائٹس ٹیبل ٹاک میں ای آئی کلاسکو کے نام سے کیفے سرعام چل رہا ہے ، آئی ایم ایچ ہائٹس میں مراکش کیفے موجود ہے جہاں پر ہر قسم کی شراب میسر ہے ، ای الیون کی مشہور فارمیسی کے ساتھ اربن ائیر کے نام سے کیفے موجود ہے ، روف ٹاپ کے نام سے ایک ایسا کیفے موجود ہے جہاں پر روزانہ ڈانس پارٹیز ہوتی ہیں اور اس کیفے کے سامنے تھانہ گولڑہ پولیس کی ایک گاڑی روز رات کو موجود ہوتی ہے لیکن پولیس سے بے خوف ہو کر ڈانس پارٹی جاری رکھنے کی وجہ پولیس کو جانے والی مبینہ رقم ہے جس کی وجہ سے پولیس کو معلوم ہونے کے باوجود کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی اسی طرح جنگل لانچ ، انفینٹی اور ڈریم لانچ کے علاوہ درجنوں کیفے موجود ہیں جہاں پر سرعام نشہ فروخت کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح ای الیون میں مساج سنٹرز کے نام پر بھی فحاشی کے اڈے چلائے جا رہے ہیں جن کا ذکر آئندہ بلاگ میں کروں گا ۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس نے ای الیون میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کے بعد فحاشی کے ان اڈوں پر نوٹس تو لے لیا ہے لیکن تاحال پولیس کے چھوٹے افسر اس مافیا کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں ، کیا آئی جی اسلام آباد سیکٹر ای الیون میں فحاشی اور منشیات فروشی کوختم کر پائیں گے یہ سوال زبان زد عام ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں