اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان ریلوے نے کراچی سے راولپنڈی کے لیے چلنے والے لگژری ٹرین سرسید ایکسپریس کو پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کر دیا جس کے بعد کرایوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ پرائیویٹ سیکٹر ’’راس لاجسٹک‘‘ کی جانب سے 9 جولائی کو ٹرین کا افتتاح کیا جائے گا۔ افتتاح کے موقع پر 9، 10 اور 11 جولائی کو مسافروں کو ٹکٹ پر 25 فیصد رعایت دی جائے گی۔ سر سید ایکسپریس میں اے سی اسٹینڈرڈ کلاس کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اکانومی، اے سی سلیپر اور اے سی بزنس کلاس پہلے سے ہی موجود ہیں۔ فیصل آباد راس لاجسٹک کے کاؤنٹر انچارج خرم شہزاد نے تصدیق کی کہ سر سید ایکسپریس پرائیویٹ سیکٹر کے تحت چلائی جائے گی جبکہ مختلف کلاسز کے کرایوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ کاؤنٹر انچارج نے بتایا کہ 8 جولائی کے بعد سے سرسید ایکسپریس کے ٹکٹ آن لائن دستیاب نہیں ہوں گے اور مسافروں کو اس مقصد کے لیے اسٹیشن جانا ہوگا۔ اس حوالے سے کراچی، فیصل آباد اور راولپنڈی میں کاؤنٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ خرم شہزاد کے مطابق کراچی سے راولپنڈی کے لیے اکانومی کا یکطرفہ کرایہ 2 ہزار سے بڑھا کر 2 ہزار 300 روپے کر دیا گیا، اے سی بزنس کلاس کا کرایہ 6 ہزار سے بڑھا کر 7 ہزار روپے اور اے سی سلیپر کا کرایہ 8 ہزار 550 سے بڑھا کر 9 ہزار روپے کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک اور کلاس اے سی اسٹینڈرڈ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کا کرایہ 5 ہزار 200 روپے رکھا گیا ہے۔ کاؤنٹر انچارج نے واضح کیا کہ ہر کلاس کے مسافروں کو ٹرین میں ناشتہ، کھانا اور چائے مفت فراہم کی جائے گی۔ سرسید ایکسپریس رات 9 بجے کراچی کینٹ سے روانہ ہوکر فیصل آباد سے ہوتے ہوئے اگلے روز شام 7 بج کر 40 منٹ پر راولپنڈی پہنچے گی جبکہ راولپنڈی سے دن کے ڈیڑھ بجے روانہ کر فیصل آباد سے ہوتے ہوئے اگلے روز دن کے 12 بج کر 15 منٹ پر کراچی پہنچے گی۔ ٹرین کراچی سے جاتے ہوئے دن ساڑھے 12 بجے فیصل آباد پہنچے گی جبکہ راولپنڈی سے کراچی آتے ہوئے شام ساڑھے 7 بجے فیصل آباد پہنچے گی۔ سرسید ایکسپریس کے اسٹیشنز میں راولپنڈی، جہلم، وزیرآباد، حافظ آباد، سانگلہ ہل، فیصل آباد، خانیوال، روہڑی، حیدرآباد اور کراچی شامل ہیں
