کشمیریوں کو ریفرنڈم کے ذریعےمستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جا ئے گا،وزیراعظم

 اسلام آباد (نیوزٹو یو)وزیراعظم عمران خان نے ریفرنڈم کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دینے کا اعلان کیا اورکہا ہے کہ کشمیریوں کوریفرنڈم کے ذریعے فیصلہ کرنے کا حق دیں گے کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا آزاد رہیں گے میں نہیں جانتا کہ آزاد کشمیر کو صوبہ کی بات کہاں سے آئی ۔ پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ کشمیریوں کو ان کا حق ملے گا اور اپنے حق کا خود فیصلہ کریں گے حریت رہنماؤں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں۔ پاکستان میں زلزلے کے دوران یاسین ملک کی مدد کو نہیں بھول سکتا۔ میں انھیں پیغام دے رہا ہوں کہ آپ حوصلہ نہ ہارنا-جس پارٹی کی آزاد کشمیر میں حکومت ہے وہی دھاندلی کا شور مچا رہی ہے۔ ن لیگ کو اپنے ایمپائرز کے ساتھ کھیلنے کی عادت ہے انہوں نے آج تک کچھ بھی ایمانداری سے نہیں کیا وزیراعظم نے آزاد کشمیر کے علاقے تراڑ کھل میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہا جار ہا ہے کہ آزادکشمیر کو صوبہ بنانا چاہتا ہوں۔ آزاد کشمیر کو صوبہ بنانےوالی بات کہاں سے آئی، میں نہیں جانتا کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی ۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن سے پہلے ہی کہا جا رہا ہے کہ دھاندلی ہوگی۔ آزاد کشمیرمیں حکومت (ن) لیگ کی، الیکشن کمیشن ان کا اور دھاندلی ہم کریں گے؟ میں کرکٹ کی دنیا میں نیوٹرل ایمپائر لے کر آیا تھاایک سال سے الیکشن ریفارمز کیلئے دعوت دے رہا ہوں لیکن بات نہیں سن رہے۔ ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے الیکشن کرانے کی تجویز دی۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے ڈبے چوری ہونے کی شکایات نہیں ہوں گی۔عمران خان نے کہا کہ امریکا کی جنگ میں شرکت کی تو پاکستان میں تباہی آئی۔ دہشت گردی سے سب سے زیادہ خیبر پختونخوا متاثر ہوا۔پہلی ترجیح آزاد کشمیر کے لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے۔ غربت میں کمی کیلئے احساس پروگرام ملکی تاریخ کا بڑاپروگرام ہےاحساس پروگرام کے تحت غریب افراد کا ڈیٹا مرتب کر لیا ہے۔ 40 فیصد غریب طبقے کو اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں حکومتوں کے 10 سالہ ادوار اور ہمارے 3 سال کا موازنہ کر لیں، کیا 10 سال میں اقوام متحدہ میں کسی نے کشمیر کا نام لیا تھا؟ مودی کشمیر میں پیلٹ گنز کا استعمال کرتا تھا اور یہ اسے شادیوں پر بلاتے تھے۔ بھارتی صحافی نے لکھا نواز شریف نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے خفیہ ملاقات کی۔ تقریریں کرنے والوں سے پوچھا جائے کہ انہوں نے پانچ سال کشمیریوں کیلئے کیا کیا؟ زرداری سے نہ پوچھیں کیونکہ اسے تو پیسے گننے سے ہی فرصت نہیں تھی وزیراعظم نے اعلان کیا کہ میں ہر فورم پر کشمیریوں کی آواز بلند کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں