کشمیری عوام,سیاسی جماعتوں اوربھارتی حکومت پربھروسہ نہیں کرتے,کنسرنڑ سٹیزنز گروپ

سری نگر(نیوزٹویو)حال ہی میں غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والے بھارت کے سول سوسائٹی گروپ ”کنسرنڑ سٹیزنز گروپ“ نے کہا ہے کہ وادی کشمیر کی سیاسی جماعتوں کو موجودہ حدبندی کمیشن پر اعتماد نہیں ہے اور وہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی چاہتی ہیں کیونکہ عام لوگ ان پر اور بھارتی حکومت پر بھروسہ نہیں کرتے ۔ گروپ میں بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا، سینٹر فار ڈائیلاگ اینڈ ری کنسلیشن کے ایگزیکٹو سیکرٹری سوشو بھابروے، بھارت کے اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین اور پہلے چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ، ریٹائرڈایئر وائس مارشل کپل کاک اور صحافی بھارت بھوشن شامل ہیں۔ گروپ نے 5 سے 7جولائی تک کشمیر کا دورہ کیاتاکہ بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے بلائی گئی کل جماعتی کانفرنس کے بعد وادی کشمیر کے عوام اور سیاسی جماعتوں کا نکتہ نظر معلوم کیا جائے۔ گروپ نے کہا کہ اگرچہ زیادہ تر سیاسی جماعتوں نے حدبندی کے عمل میں حصہ لینے پر اتفاق کیا تھا تاہم انہوں نے اس کی ضرورت پر سوالات اٹھائے اور اس عمل کے منصفانہ ہونے پر شبہات کا اظہارکیا۔سی سی جی نے ایک بیان میں کہاکہ لوگوں کو شدید خدشات ہیں کہ غیر جانبدارانہ اور غیر منصفانہ حدبندی سے سیاسی جماعتوں کو حکومت بنانے کے لئے درکار ارکان کی تعداد سے محروم کردیا جائے گا۔ کانگریس نے علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے بغیر حدبندی کو فضول مشق قرار دیا ہے۔سی پی آئی ایم نے کمیشن کو غیر آئینی قرار دیا کیونکہ 2026 تک حلقوں کی حدبندی پر پارلیمنٹ نے پابندی لگائی ہے۔ دوسری طرف جموں کے لوگوں کا کہنا ہے علاقے کے ساتھ عدم مساوات برتی جارہی ہے۔ گروپ نے کہاکہ سماجی اور سیاسی حلقوں کے ساتھ بات چیت سے ہمیں یہ تاثر ملا کہ پہلے جیسے اختیارات کے ساتھ علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کسی حد تک عوام کو پرسکون کرسکتی ہے۔ سی سی جے نے کہا اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ پیپلز الائنس فارگپکار ڈکلیریشن دہلی ماڈل کی ریاستی حیثیت کو تسلیم کرے گا جس میں پولیس اور قانون نافذ کرنے سمیت اہم اختیارات بھارتی حکومت کے پاس ہوں اور منتخب انتظامیہ کے بجائے لیفٹنیٹ گورنر کو حاکم سمجھا جائے۔ سی سی جی نے کہاکہ کشمیر یوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے اورکشمیری نوجوانوں کا عسکریت پسندی کی طرف رجحان زیادہ شدید ہو گیا ہے اور یہ اسی طرح ہے جس طرح 1990 میں تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں