افغانستان کے معاملےپر ماضی کی غلطیوں کو دہرایا تو تمام فریق متاثر ہوں گے،وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد (نیوزٹویو)وزیراعظم عمران خان  نے کہا ہے کہ ہمییں اب الزام تراشی کا رویہ ترک کردینا چاہیے کیا تین لا کھ افغان فورسز کے ہتھیار ڈالنے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا جاسکتا ہے ماضی کی غلطیوں کو دہرایا تو تمام فریق متاثر ہوں گے۔امریکی کانگریس میں امریکی نقصان پر پاکستان پر الزام لگائے جانے پر حیرت ہے2001سے بار بار آگاہ کرتا رہا کہ افغان جنگ نہیں جیتی جا سکتی وزیراعظم عمران خان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں مضمون لکھتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ اپنی بقا کے لیے لڑے، بہترین فوج اور انٹیلی جنس آلات سے دہشتگردی کو شکست دی، افغان حکومتیں اپنے شہریوں کی نظروں میں مقام پیدا نہ کرسکیں، یہی وجہ تھی کوئی بھی ناکام افغان حکومت کیلئے لڑنے کو تیار نہیں تھا۔پاکستانی حکومتیں ماضی میں قانونی حیثیت کے حصول کےلئے امریکہ کو افغانستان کے معاملے پر خوش کرتی رہیں

عمران خان نے کہا کہ حقیقت تسلیم کرنے کے بجائے افغان اور مغربی حکومتوں نے پاکستان پر الزام لگایا، پاکستان پر الزام لگانے کیلئے بھارت سے مل کر جعلی خبریں چلاتے رہے، الزامات کے باوجود پاکستان نے سرحد کی مشترکہ نگرانی کی پیشکش کی، محدود وسائل کے باوجود افغان سرحد پر باڑ لگائی۔دہشتگردی کےخلاف امریکہ کی جنگ کی حمایت کرنے کے بعد عسکری گروپس نے پاکستان کی ریاست کے خالف جنگ شروع کردی وزیراعظم نے کہا کہ الزام تراشی ترک کر کے افغانستان کے مستقبل کی جانب دیکھنا چاہیئے، افغانستان میں امن کیلئے نئی حکومت کے ساتھ تعاون کیا جائے، درست اقدام کے باعث دہشتگردی سے پاک افغانستان کا حصول ممکن ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں