نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) شاتم رسول سلمان رشدی امریکہ میں قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہوگیاسلمان رشدی پرجمعہ کو اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مغربی نیویارک کے علاقے شوٹاکوامیں ایک لیکچر دینے کے لیے سٹیج پر موجود تھا۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعے کی صبح سی ایچ کیو 22 کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں سلمان رشدی کو خطاب کرنا تھا جب ان کا تعارف کرایا جا رہا تھا تو ایک شخص نے سٹیج پر موجود شاتم رسول سلمان رشدی کو مکوں سے نشانہ بنایا اور پھر چھرا گھونپ دیا۔خبررساں ادارے کے مطابق سلمان رشدی کو وہاں سے لے جایا گیا جب کہ حملہ آور کو پکڑ لیا گیا ہے۔فوری طور پر سلمان رشدی کی حالت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے۔
سلمان رشدی کی متنازع کتاب ’شیطانی آیات‘ پر 1988 سے ان پر ایران میں پابندی عائد ہے کیوں کہ بہت سے مسلمان اسے توہین آمیز سمجھتے ہیں۔ کتاب کی اشاعت کے ایک سال بعد ایران کے سابق رہبر اعلیٰ آیت اللہ روح اللہ خمینی نے ایک فتویٰ جاری کیا تھا جس میں سلمان رشدی کی موت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ رشدی کو قتل کرنے کے لیے 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ کا انعام بھی رکھا کیا گیا تھا ایران کی حکومت نے طویل عرصے سے خمینی کے فرمان پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے لیکن رشدی مخالف جذبات ابھی تک برقرار ہیں جن کو ہر وقت سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔
2012 میں ایک نیم سرکاری ایرانی مذہبی فاؤنڈیشن نے رشدی کے قتل کے لیے انعام کی رقم کو بڑھا کر 33 لاکھ ڈالر کر دی تھی۔ رشدی نے اُس وقت اس دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ لوگ انعام میں دلچسپی رکھتے ہیں۔رواں سال رشدی نے اس فتوے کے بارے میں ایک یادداشت ’جوزف اینٹن‘ شائع کی تھا