تہران(ویب ڈیسک)ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک مسلح شخص نے آذربائیجان کے سفارتخانے میں داخل ہوکر ذاتی رنجش کی بنا پرسکیورٹی مشن کے سربراہ کو قتل کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ ایک مسلح شخص نے آذربائیجان کے سفارت خانے میں داخل ہوکر سیکیورٹی مشن کے سربراہ کو قتل کردیا اور یہ قتل اس شخص کی ذاتی رنجش کا سبب ہے، تاہم آذربائیجان نے ایسے عمل کو ’دہشت گردی‘ قرار دیا ہے۔آذربائیجان کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ حملہ کا ذمہ دار ایران ہے جس میں سفارت خانے کے دو اور سیکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوگئے ہیں اور یہ حملہ ایران میں حالیہ آذربائیجان مخالف مہم کا نتیجہ ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سفارت خانہ کے عملے کو ایران سے نکالا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سفارت خانے کی وڈیو میں دو افراد کو کار پارکنگ کرکے دفتر میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے جہاں ایک تیز رفتار کار آکر ان کی گاڑی سے ٹکراتی ہے۔ویڈیو میں دوسری کار سے ایک شخص کو آٹومیٹک رائفل نکال کر دفتر میں داخل ہونے سے قبل سیکیورٹی گارڈ کی طرف رائفل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سفارت خانے کے اندر سے ایک اور غیر تصدیق شدہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو افراد اندر داخل ہوتے ہیں اور ان میں سے ایک دروازہ کھولتا ہے جس سے وہ بظاہر مسلحہ شخص کو اندر داخل ہوکر فائرنگ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ ویڈیو میں ایک شخص کو گولی لگنے سے دروازے کے باہر گرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ حملہ آور کے ساتھ ایک اور سیکیوٹی اہلکار مقابلہ کرتا ہے۔
حملے کے بعد آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ سفارتی مشن کے سیکیورٹی سربراہ قتل ہوگئے ہیں جبکہ دیگر دو سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں مگر ان کی طبیعت بہتر ہے، تاہم وزارت خارجہ نے کہا کہ حملہ سے متعلق تفتیش شروع کردی گئی ہے۔آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’حملہ دہشت گرد قدم تھا جس میں فرسٹ لیفٹیننٹ اورکھن رضوان جاں بحق ہوگیا ہے
تہران کے پولیس چیف جنرل حسین رحیمی نے کہا کہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو کہ ایک ایرانی شخص ہے جس کی شادی آذربائیجان کی خاتون سے ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور شخص کی اہلیہ کو نو ماہ تک سفارت خانے میں رکھا گیا تھا ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نسیر کنانی نے کہا کہ ایران اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے پیچھے ’ذاتی مقصد‘ تھا۔ ایرانی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ثبوت اور ابتدائی مشاہدات کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آور نے ذاتی سبب کی بنیاد پر حملہ کیا جبکہ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ آج ہونے والا حملہ افسوس ناک ہے، ہم اپنے آذربائیجانی ساتھیوں سے تعزیت اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔