ؐمحکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کی غفلت،لا پرواہی اور انتظامی نااہلی نجی سکول کے پرنسپل کی جا ن لے گئی

 راولپنڈی(نیوزٹویو) محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم راولپنڈی کی نجی سکولوں میں طلبا و طالبات کوخسرہ وروبیلا کے انجکشن لگانے والی ٹیم کی انتظامی نااہلی ،نا لا ئقی،غفلت ولا پرواہی اورضد سکول پرنسپل کی جان لے گئی سکول انتظامیہ اور بچے کے والدین کے بیان کے باوجود کہ بچے کو ایک مرتبہ انجکشن لگ چکا ہے ٹیم نے طالب علم کو دوسری مرتبہ انجکشن لگانے کی ضد کی تھی تفصیلات کے مطابق خسرہ اور روبیلا کے انجکشن لگانے والی ٹیم نے سکول انتظامیہ کی طرف سےپانچویں جماعت کے طالبعلم محمد صالحین کو دوبارہ انجکشن لگانے سےروکنے پر ٹیم کی ڈپٹی کمشنر کو شکایت کی تھی ڈپٹی کمشنر نے نجی اسکول کے نمائندوں کی میٹنگ میں انکوائری کا حکم دیا تھا ضلعی انتظامیہ محکمہ صحت اور ایجوکیشن افسران آریہ محلہ میں نجی اسکول تحقیقات کے لیے پہنچے تو انکوائری پر اسکول پرنسپل آصف محمود کا نروس بریک ڈاؤن ہو گیا  جس سے پرنسپل اپنی نشست پر ہی دم توڑ دیا گیا ۔ریسکیو اور انکوائری ٹیم میں شامل ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کردی سرکاری افسران پر مشتمل ٹیم طالبعلم کو انجکشن لگنے کی شناختی نشان کی انکوائری کیلئے پہنچی تھی دوسری جانب طالب علم خالد محمود کے والد نے ٹیم کے خلاف سی ای او ایجوکیشن راولپنڈی کو درخواست دی ہے کہ گھر پر آنے والی ٹیم نے بیٹے کو انجکشن لگا کر انگوٹھے پر نشان لگایا تھا محکمہ ہیلتھ کی ٹیم زبردستی دوبارہ انجکشن لگانا چاہتی تھی محکمہ ہیلتھ کی لاپرواہی کا نوٹس لیا جائےپرنسپل آصف محمود کے ورثا ء نے قانونی کارروائی کرانے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد مرحوم کی لا ش کو تدفین کے لیے گھر منتقل کر دیا گیا ہے صدرآل پرائیویٹ سکول مینجمینٹ ابراراحمد کا کہنا ہے کہ گھر گھر خسرہ روبیلا مہم جاری ہے تو اسکولوں میں مہم نہ چلائی جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں